کیک کی موم بتیاں پھونک مار کر بجھانا خطرناک ہے ماہرین

موم بتیوں کو پھونک مار کر بجھانے سے کیک پر موجود جراثیموں کی تعداد میں 1400 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے، ماہرین


ویب ڈیسک August 02, 2017
منہ سے خارج ہونے والے تھوک سے کیک پر موجود جراثیم کی شرح میں 14 سو فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔ فوٹو: فائل

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کیک پر لگی موم بتیاں پھونک مار بجھانے کا عمل خطرناک ہوتا ہے جس کے نتیجے میں آپ بیمار بھی پڑسکتے ہیں۔

امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کی کلیمسن یونی ورسٹی کے محققین نے حفظان خوراک کے موضوع پر تحقیق کی جس میں خوفناک انکشاف ہوا کہ سالگرہ یا کسی بھی موقع پر کیک پر لگی موم بتیوں کو پھونک مار کر بجھانے سے کیک پر موجود جراثیموں کی تعداد میں 1400 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔

محققین کی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ موم بتیوں کو پُھونک مارنے کے دوران منہ سے خارج ہونے والے تھوک سے کیک پر موجود جراثیم کی شرح میں 14 سو فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔

کلیمسن یونی ورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر پال ڈاسن نے اپنے طلبہ کے ساتھ مل کی یہ تحقیق کی جس کا مدد حفظان خوراک سے متعلق شعور کو اجاگر کرنا تھا۔

ڈاکٹر ڈاؤسن نے واضح کیا کہ تحقیق کے نتائج کے باوجود میرے خیال میں پھونک مار کر کیک کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں