طالبان کی مذاکرات کی پیشکش نظرانداز نہیں کرسکتے گورنر خیبرپختونخوا

یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ طالبان سے جرگے کے ذریعے مذاکرات ہونگے یا حکومتی ٹیم بات چیت کریگی، شوکت اللہ

یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ طالبان سے جرگے کے ذریعے مذاکرات ہونگے یا حکومتی ٹیم بات چیت کریگی، مجھے کوئی خاص ٹاسک نہیں ملا، شوکت اللہ فوٹو : فائل

صوبہ خیبر پختونخوا کے نئے گورنرانجینئر شوکت اللہ نے اتوار کو اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے ان سے حلف لیا ۔ گورنر ہائوس میں حلف برداری کی تقریب میں وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی، اسپیکر کرامت اللہ چغرمٹی ، صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر ، وفاقی وصوبائی وزراء ، ارکان پارلیمنٹ اور قبائلی عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ انجینئر شوکت اللہ صوبے کے 35 ویں گورنر ہیں ۔ حلف اٹھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انجینئر شوکت اللہ نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے ، فاٹا میں پہلی بار الیکشن پارٹی نشان اور ٹکٹ کے تحت ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کی پیشکش کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ، یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ طالبان سے جرگے کے ذریعے مذاکرات کیے جائیں گے یا حکومتی ٹیم بات چیت کرے گی۔، ایف سی آر میں مزید ترامیم کی جائیں گی ۔




انھوں نے کہا کہ مجھے کوئی خاص ٹاسک دیکر گورنر نہیں بنایا گیا ، میرا تعلق کسی پارٹی سے نہیں تاہم امن مذاکرات کیلیے کوئی ٹاسک دیا گیا تو قائدانہ کردار ادا کرونگا۔انجینئر شوکت اللہ کے گورنر بننے پر باجوڑ، مہمند ایجنسی ، پاراچنار اور میرانشاہ میں قبائلی عوام نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ادھر سابق گورنر خیبر پختونخوا بیرسٹر مسعود کوثر نے کہا ہے کہ کسی نے مجھے نہیں ہٹایا بلکہ طبیعت ناساز ہونے کے باعث خود استعفیٰ دیا ، ایک ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ علاج کیلئے برطانیہ جارہا ہوں، صدر نے ہر ممکن تعاون کیا ، ان کا مشکور ہوں۔آن لائن کے مطابق مسعود کوثر گورنر ہائوس سے حیات آباد میں ذاتی مکان میں منتقل ہوگئے ہیں اور ان سے سکیورٹی بھی واپس لے لی گئی ہے۔
Load Next Story