نواز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کا اجلاس غیر قانونی ہے بابر اعوان
شہباز شریف اور ایل این جی وزیراعظم کو غیر قانونی اجلاس میں نامزد کیا گیا، پی ٹی آئی رہنما
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ نااہل شخص کی زیر صدارت حکمراں جماعت کا اجلاس غیر قانونی ہے۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ نا اہل وزیراعظم کی وجہ سے پارٹی مکمل نہیں ہے، ن لیگ نواز شریف کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور ان کی زیر صدارت حکمراں جماعت کا اجلاس غیر قانونی ہے، آئین کے آرٹیکل 90 اور 91 کے تحت جسٹس ثاقب نثار نے فیصلہ دیا کہ جب تک وزیراعظم نہ ہو کابینہ نہیں ہوتی اور کابینہ نہ ہو تو حکومت نہیں ہوتی،اس لیے نواز شریف کی نااہلی سے لے کر اب تک پاکستان میں حکومت موجود نہیں۔
بابراعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے کی کھلی سماعت کرے، شہباز شریف اور ایل این جی وزیراعظم کو غیر قانونی اجلاس میں نامزد کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے کہ شہباز شریف کو حلقے میں انتخابی مہم کی اجازت نہیں، اس لیے گارڈ فادر ٹو اپنے حلقے میں الیکشن مہم نہیں چلا سکتے، حکمراں پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے سامنے قانون کوئی اہمیت نہیں رکھتا، ساری دنیا کو پیغام جارہاہے کہ ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نہیں، تحریک انصاف اس کی مذمت کرتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مری میں علی بابا اور چالیس چور مال بانٹنے کیلئے بیٹھے ہوئے ہیں، وزارتوں کی بولیاں لگی ہوئی ہیں، پاناما سے توجہ ہٹانے کیلئے پریشن کانفرنس ون اور پریس کانفرنس ٹو ہوئی، پاناما فیصلے کو بغاوت اور زیادتی قرار دیا گیا، ہم نے مودی کے یار کو دھکا دے کر اقتدار سے الگ کیا ہے۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ نا اہل وزیراعظم کی وجہ سے پارٹی مکمل نہیں ہے، ن لیگ نواز شریف کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور ان کی زیر صدارت حکمراں جماعت کا اجلاس غیر قانونی ہے، آئین کے آرٹیکل 90 اور 91 کے تحت جسٹس ثاقب نثار نے فیصلہ دیا کہ جب تک وزیراعظم نہ ہو کابینہ نہیں ہوتی اور کابینہ نہ ہو تو حکومت نہیں ہوتی،اس لیے نواز شریف کی نااہلی سے لے کر اب تک پاکستان میں حکومت موجود نہیں۔
بابراعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے کی کھلی سماعت کرے، شہباز شریف اور ایل این جی وزیراعظم کو غیر قانونی اجلاس میں نامزد کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے کہ شہباز شریف کو حلقے میں انتخابی مہم کی اجازت نہیں، اس لیے گارڈ فادر ٹو اپنے حلقے میں الیکشن مہم نہیں چلا سکتے، حکمراں پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے سامنے قانون کوئی اہمیت نہیں رکھتا، ساری دنیا کو پیغام جارہاہے کہ ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نہیں، تحریک انصاف اس کی مذمت کرتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مری میں علی بابا اور چالیس چور مال بانٹنے کیلئے بیٹھے ہوئے ہیں، وزارتوں کی بولیاں لگی ہوئی ہیں، پاناما سے توجہ ہٹانے کیلئے پریشن کانفرنس ون اور پریس کانفرنس ٹو ہوئی، پاناما فیصلے کو بغاوت اور زیادتی قرار دیا گیا، ہم نے مودی کے یار کو دھکا دے کر اقتدار سے الگ کیا ہے۔