شفاف انتخابات کیلیے تمام موجودہ گورنرز کو ہٹانا ہوگا پگارا
50فیصدحالات الیکشن کی جانب جارہے ہیں، انتخابات ملتوی کرانیکی سازش ہورہی ہے
مسلم لیگ (فنکشنل)کے سربراہ اورحروں کے روحانی پیشواپیرصبغت اللہ شاہ راشدی پیر صاحب پگارانے کہاہے کہ ملک میں50فیصد حالات انتخابات کی جانب جارہے ہیں لیکن الیکشن ملتوی کرانے کی سازشیں ہورہی ہیں۔
الیکشن ہوں یانہ ہوں انتخابات کی تیاریاں شروع کردی جائیں،پیپلز پارٹی مخالف جماعتوں سے انتخابی اتحاداورسیٹ ایڈجسمنٹ کریں گے، حکومت کو 5 سال تک نئے صوبے بنانے کا خیال کیوں نہیں آیا؟اگر ملک میں نیا صوبہ بنانے کی ضرورت ہے توضلع بہاولپورصوبے کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے،شفاف انتخابات کے انعقادکیلیے موجودہ سیاسی گورنرزکوان کے عہدوںسے ہٹاناضروری ہے۔اتوارکوکنگری ہائوس میں مسلم لیگ(فنکنشنل) کی مرکزی کونسل کے اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ کراچی میں روزانہ15سے 18 لوگ مارے جارہے ہیں،خیبر پختونخوا اوربلوچستان میں امن وامان اورخراب حالات کودیکھ کرلگتاہے کہ آئندہ انتخابات میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
جب آئندہ انتخابات کی تیاری کے لیے سیاسی قوتیں ریلیاں نکالیں گی اور جلسے منعقد کریں گی تو پھر حالات کیسے کنٹرول ہونگے؟طاہر القادری کے دھرنے سے پہلے حالات کچھ اور تھے،اب حالات کچھ اورہیں، نواز شریف نے رائے ونڈمیں اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرکے جو فیصلے کیے اسے دیکھ کرتو یقین ہوتاہے کہ ہم 50 فیصد الیکشن کی طرف جارہے ہیں،جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ 14 دسمبر کے جلسے کے بعد ہم نے پارٹی کی سرگرمیاں کم کردی میں ان پر واضح کردیناچاہتا ہوں کہ ہم پارٹی کے منشور کی تیاری میں مصروف تھے انھوں نے کہا کہ فخر الدین جی ابراہیم اچھے اور ایماندار انسان ہیں تاہم ان کے ماتحت عملہ ان کی ہدایت پرعمل نہیں کرتا۔
الیکشن ہوں یانہ ہوں انتخابات کی تیاریاں شروع کردی جائیں،پیپلز پارٹی مخالف جماعتوں سے انتخابی اتحاداورسیٹ ایڈجسمنٹ کریں گے، حکومت کو 5 سال تک نئے صوبے بنانے کا خیال کیوں نہیں آیا؟اگر ملک میں نیا صوبہ بنانے کی ضرورت ہے توضلع بہاولپورصوبے کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے،شفاف انتخابات کے انعقادکیلیے موجودہ سیاسی گورنرزکوان کے عہدوںسے ہٹاناضروری ہے۔اتوارکوکنگری ہائوس میں مسلم لیگ(فنکنشنل) کی مرکزی کونسل کے اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ کراچی میں روزانہ15سے 18 لوگ مارے جارہے ہیں،خیبر پختونخوا اوربلوچستان میں امن وامان اورخراب حالات کودیکھ کرلگتاہے کہ آئندہ انتخابات میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
جب آئندہ انتخابات کی تیاری کے لیے سیاسی قوتیں ریلیاں نکالیں گی اور جلسے منعقد کریں گی تو پھر حالات کیسے کنٹرول ہونگے؟طاہر القادری کے دھرنے سے پہلے حالات کچھ اور تھے،اب حالات کچھ اورہیں، نواز شریف نے رائے ونڈمیں اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرکے جو فیصلے کیے اسے دیکھ کرتو یقین ہوتاہے کہ ہم 50 فیصد الیکشن کی طرف جارہے ہیں،جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ 14 دسمبر کے جلسے کے بعد ہم نے پارٹی کی سرگرمیاں کم کردی میں ان پر واضح کردیناچاہتا ہوں کہ ہم پارٹی کے منشور کی تیاری میں مصروف تھے انھوں نے کہا کہ فخر الدین جی ابراہیم اچھے اور ایماندار انسان ہیں تاہم ان کے ماتحت عملہ ان کی ہدایت پرعمل نہیں کرتا۔