اس سال ایک لاکھ 80ہزار پاکستانی حج ادا کرینگے خورشید شاہ
ملک کسی نئے بحران کا متحمل نہیںہوسکتا، انتخابات ملتوی ہوئے تو بحران آجائے گا
وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ملک اب کسی نئے بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا' اگر طاہر القادری کی سپریم کورٹ میں دائر آئینی درخواست سے آئندہ انتخابات التوا کا شکار ہوئے تو ملک ایک سنگین بحران کی لپیٹ میں آجائے گا۔
پیپلز پارٹی کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ اس کی جمہوری حکومت نے پہلی بار اپنی آئینی مدت پوری کی ہے' نگراں وزیراعظم کیلیے اتحادی جماعتوں اور طاہر القادری کے علاوہ قائد حزب اختلاف سے مشورہ کیا جائیگا' پاکستان نے سعودی عرب سے آئندہ حج کیلیے 20ہزار اضافی کوٹے کی درخواست کی ہے' آئندہ سال ایک لاکھ 80ہزار پاکستانی فریضہ حج ادا کریںگے۔ وہ اتوار کویہاں قونصل جنرل پاکستان آفتاب کھوکھر کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ عشائیے میں پاکستانی کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات نے بھی شرکت کی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اس سال ہماری کوشش ہوگی کہ حجاج کرام کی رہائش کے لیے چھوٹی عمارتیں لینے کے بجائے بڑی عمارتیں لی جائیں۔ حجاج کرام کی حرم شریف آمد و رفت، گمشدگی سے متعلق مانیٹرنگ کے لیے ریڈیو فریکوئنسی آئیڈنٹیفائی سسٹم' ہر حاجی کے شناختی کارڈ میں ہی نصب کر دیا جائے گا ۔خورشید شاہ نے بتایا حج پالیسی2013 کیبنٹ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ 80 پاکستانی ٹور آپریٹرز کو اس بار صرف وارننگ جاری کی جائے گی ۔ ملکی سیاسی صورتحال پر انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اسمبلیاں16مارچ تک تحلیل کر کے نگراں حکومت قائم کردی جائے تاکہ 16مئی تک عام انتخابات ہوجائیں ۔
طاہر القادری کے سپریم کورٹ جانے کے سوال پر انھوںنے کہا کہ اگر کوئی پیش رفت ان کی درخواست پر ہوئی تو پاکستان میں ایک سنگین ترین آئینی بحران جنم لے گا جس پر کسی کو نہیں معلوم کیسے قابو پایا جائے گا۔ طاہر القادری سے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ حیرت ہے جو لوگ اسمبلی میں بیٹھے ہیں وہ بھی دھرنے دے رہے ہیں اور اگر خدانخواستہ اس موقع پر کوئی واقعہ ہوجاتا تو اس کا بھی ہم کو ہی ذمے دار ٹھہرایا جاتا۔ دریں اثنا وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ کی سعودی وزیر حج ڈاکٹر بندر بن محمد الحجار سے ملاقات ہوئی۔
پیپلز پارٹی کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ اس کی جمہوری حکومت نے پہلی بار اپنی آئینی مدت پوری کی ہے' نگراں وزیراعظم کیلیے اتحادی جماعتوں اور طاہر القادری کے علاوہ قائد حزب اختلاف سے مشورہ کیا جائیگا' پاکستان نے سعودی عرب سے آئندہ حج کیلیے 20ہزار اضافی کوٹے کی درخواست کی ہے' آئندہ سال ایک لاکھ 80ہزار پاکستانی فریضہ حج ادا کریںگے۔ وہ اتوار کویہاں قونصل جنرل پاکستان آفتاب کھوکھر کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ عشائیے میں پاکستانی کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات نے بھی شرکت کی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اس سال ہماری کوشش ہوگی کہ حجاج کرام کی رہائش کے لیے چھوٹی عمارتیں لینے کے بجائے بڑی عمارتیں لی جائیں۔ حجاج کرام کی حرم شریف آمد و رفت، گمشدگی سے متعلق مانیٹرنگ کے لیے ریڈیو فریکوئنسی آئیڈنٹیفائی سسٹم' ہر حاجی کے شناختی کارڈ میں ہی نصب کر دیا جائے گا ۔خورشید شاہ نے بتایا حج پالیسی2013 کیبنٹ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ 80 پاکستانی ٹور آپریٹرز کو اس بار صرف وارننگ جاری کی جائے گی ۔ ملکی سیاسی صورتحال پر انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اسمبلیاں16مارچ تک تحلیل کر کے نگراں حکومت قائم کردی جائے تاکہ 16مئی تک عام انتخابات ہوجائیں ۔
طاہر القادری کے سپریم کورٹ جانے کے سوال پر انھوںنے کہا کہ اگر کوئی پیش رفت ان کی درخواست پر ہوئی تو پاکستان میں ایک سنگین ترین آئینی بحران جنم لے گا جس پر کسی کو نہیں معلوم کیسے قابو پایا جائے گا۔ طاہر القادری سے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ حیرت ہے جو لوگ اسمبلی میں بیٹھے ہیں وہ بھی دھرنے دے رہے ہیں اور اگر خدانخواستہ اس موقع پر کوئی واقعہ ہوجاتا تو اس کا بھی ہم کو ہی ذمے دار ٹھہرایا جاتا۔ دریں اثنا وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ کی سعودی وزیر حج ڈاکٹر بندر بن محمد الحجار سے ملاقات ہوئی۔