جگ ہنسائی کے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے گھٹنے ٹیک دیے
کرکٹرز اگلے 5 برس تک بورڈ کی آمدنی سے 30 فیصد حصہ حاصل کریں گے، مجموعی رقم 500 ملین ڈالر بنے گی
جگ ہنسائی کے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے پلیئرز کے آگے گھٹنے ٹیک دیے تاہم کرکٹرز اگلے 5 برس تک بورڈ کی آمدنی سے 30 فیصد حصہ حاصل کریں گے
کئی ماہ کی چپقلش، دھونس اور دھمکیوں کے بعد آخر کار کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان معاوضوں پر معاہدہ طے پاگیا ہے، اس پانچ سالہ ایگریمنٹ میں فتح کھلاڑیوں کی ہی ہوئی جن کا روز اول سے یہی مطالبہ تھا کہ وہ کسی بھی صورت بورڈ کی آمدنی میں حصے سے دستبردار نہیں ہوں گے، سی اے نے تمام تر طریقے اختیار کرنے اور پوری دنیا میں تماشا بننے کے بعد آخر گھٹنے ٹیک دیے، نئے معاہدے کی قدر 500ملین آسٹریلوی ڈالر بنتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بنگلادیش و بھارت کے ٹور اور ایشز پر سے غیریقینی کے بادل بھی چھٹ گئے ہیں۔ اسی جنگ میں تقریبا 230 کرکٹرز بے روزگار ہوگئے تھے مگر اب سب کے ساتھ کنٹریکٹس ہوں گے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان ایک منطقی سمجھوتہ طے پایا ہے، بڑے اختلافات دور کرلیے گئے ہیں، نئی پانچ سالہ ڈیل سے اب کرکٹ سے غیریقینی کا خاتمہ ہوگا، تمام اسٹیٹ اور انٹرنیشنل پلیئرز کے ساتھ فوری طور پر معاہدے کیے جا رہے ہیں جبکہ بنگلادیش کا اہم دورہ بھی شیڈول کے مطابق ہی ہوگا۔
واضح رہے کہ نئی ڈیل کے تحت پلیئرز کو ریونیو میں سے 30 فیصد حصہ ملے گا جس میں سے 27.5 فیصد فکس جبکہ 2.5 کارکردگی پر منحصر ہے، گزشتہ معاہدے کے تحت کھلاڑی26 فیصد حصہ حاصل کررہے تھے۔ سب سے بڑی پیشرفت یہ ہوئی کہ اس بار خواتین کو بھی حصہ دار بنایا گیا ہے۔
ادھر کرکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر گریگ ڈائیر نے کہاکہ نئی ڈیل کے بعد آسٹریلوی کھیلوں کی تاریخ میں خواتین کرکٹرز سب سے زیادہ معاوضہ حاصل کریں گی۔
کئی ماہ کی چپقلش، دھونس اور دھمکیوں کے بعد آخر کار کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان معاوضوں پر معاہدہ طے پاگیا ہے، اس پانچ سالہ ایگریمنٹ میں فتح کھلاڑیوں کی ہی ہوئی جن کا روز اول سے یہی مطالبہ تھا کہ وہ کسی بھی صورت بورڈ کی آمدنی میں حصے سے دستبردار نہیں ہوں گے، سی اے نے تمام تر طریقے اختیار کرنے اور پوری دنیا میں تماشا بننے کے بعد آخر گھٹنے ٹیک دیے، نئے معاہدے کی قدر 500ملین آسٹریلوی ڈالر بنتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بنگلادیش و بھارت کے ٹور اور ایشز پر سے غیریقینی کے بادل بھی چھٹ گئے ہیں۔ اسی جنگ میں تقریبا 230 کرکٹرز بے روزگار ہوگئے تھے مگر اب سب کے ساتھ کنٹریکٹس ہوں گے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان ایک منطقی سمجھوتہ طے پایا ہے، بڑے اختلافات دور کرلیے گئے ہیں، نئی پانچ سالہ ڈیل سے اب کرکٹ سے غیریقینی کا خاتمہ ہوگا، تمام اسٹیٹ اور انٹرنیشنل پلیئرز کے ساتھ فوری طور پر معاہدے کیے جا رہے ہیں جبکہ بنگلادیش کا اہم دورہ بھی شیڈول کے مطابق ہی ہوگا۔
واضح رہے کہ نئی ڈیل کے تحت پلیئرز کو ریونیو میں سے 30 فیصد حصہ ملے گا جس میں سے 27.5 فیصد فکس جبکہ 2.5 کارکردگی پر منحصر ہے، گزشتہ معاہدے کے تحت کھلاڑی26 فیصد حصہ حاصل کررہے تھے۔ سب سے بڑی پیشرفت یہ ہوئی کہ اس بار خواتین کو بھی حصہ دار بنایا گیا ہے۔
ادھر کرکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر گریگ ڈائیر نے کہاکہ نئی ڈیل کے بعد آسٹریلوی کھیلوں کی تاریخ میں خواتین کرکٹرز سب سے زیادہ معاوضہ حاصل کریں گی۔