توقیر صادق کو دبئی سے ڈی پورٹ کرنے کے معاملے کو ترجیح دی جائے عدالت

14 فروری سے قبل ان کی متحدہ عرب عمارت سے بے دخلی کا مرحلہ مکمل کرلیاجائے، جسٹس جواد ایس خواجہ

14 فروری سے قبل ان کی متحدہ عرب عمارت سے بے دخلی کا مرحلہ مکمل کرلیاجائے، جسٹس جواد ایس خواجہ۔ فوٹو ایکپسریس

سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور نیب توقیر صادق کی متحدہ عرب امارات سے بے دخلی کے معاملے کے لئے عملی اقدامات کریں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نےاوگراعملدرآمد کیس میں 70 ارب روپے کے فراڈ میں ملوث ملزم توقیر صادق کی گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت اپنے حکم میں لکھوایا کہ توفیر صادق کی بے دخلی کے لئے دیگر عوامل جیسے معاملات پر تحفظات ہیں اس سے معاملہ طول پکڑے گا، توقیر صادق کی دبئی میں 15 روزہ حراست 14 فروری کو ختم ہورہی ہے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ 14 فروری سے قبل ان کی متحدہ عرب امارات سے بے دخلی کا مرحلہ مکمل کرلیاجائے، اگرایسا ممکن نہ ہوتو پھر توقیر صادق کی حراست میں 30 روزہ توسیع کے لئے اقدامات کئے جائیں۔


جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کابینہ ڈویژن کا خط نیب کے معاملات میں مداخلت ہےجوخطرے کا الارم ہے، اس موقع پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹرکو ہدایت کی ہے کہ احتساب عدالت راولپنڈی میں توقیر صادق کے وارنٹ گرفتاری کے لئے درخواست دائر کی جائے، کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

 

Recommended Stories

Load Next Story