ملکی تاریخ میں پہلی باراوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت 100 روپے سے زائد ہوگئی۔
ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجہ انٹربینک تھی جہاں نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر بھی روپے کی قدر میں گراوٹ نہیں ہوسکی اور ڈالر 10 سے 20پیسے مہنگا ہوگیا، بینکوں کے درمیان ڈالر کی زیادہ سے زیادہ قدر 98 روپے 5 پیسے کی سطح پر دیکھی گئی، اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں زیادہ فرق نظر آیا جب کہ کئی کمپنیوں نے ڈالر 100 روپے سے بھی زیادہ قیمت پر فروخت کیا۔
ایکس چینج کمپنی آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر ابھی 100 روپے کا نہیں ہوا ہے ہم اسے 99 روپے 95 پیسے میں فروخت کر رہے ہیں جب کہ اس کی قیمت خرید 99 روپے70 پیسے سے 80 پیسے کے درمیان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں ماہ ہمیں آئی ایم ایف کو 500 ملین ڈالر سے زائد کی دو اقساط ادا کرنی ہے اسی وجہ سے مارکیٹ میں دباؤ بھی موجود ہے اور بعض لوگ بڑی تعداد میں ڈالرز کی خریداری کررہے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آج مارکیٹ میں غیریقینی کی صورتحال کے باعث ڈالر 100 روپے سے زائد کی سطح پر دیکھا گیا۔