میڈاس کیخلاف تفتیش کے لیے اینٹی کرپشن کی ٹیم تشکیل

تفتیش میرٹ پر ہوگی، ڈائریکٹر جنرل‘ انعام اکبر سمیت 8 ملزموںکو...


Numainda Express August 03, 2012
تفتیش میرٹ پر ہوگی، ڈائریکٹر جنرل‘ انعام اکبر سمیت 8 ملزموںکو آج کیلیے سمن جاری . فائل فوٹو

BEIJING: ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب محمد عابد جاوید نے کہا ہے کہ اشتہاری کمپنی میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ اور ڈی جی پی آرکے افسروں کے خلاف مقدمے کی تفتیش میرٹ پر ہوگی جس کیلیے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاہور ریجن وقاص علی محمود کی سربراہی میں 3 رکنی تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

مقدمے کا اندراج پنجاب حکومت کے کہنے پر کیا گیاہے، گزشتہ روزخصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اشتہارات کی مد میں ہونے والے اس فراڈ کے حوالے سے گزشتہ 3 سال سے انکوائری چل رہی ہے، سابق ڈی جی طارق سلیم ڈوگر اور جسٹس (ر) کاظم علی ملک کے ادوار میں ڈی جی پی آر کے افسروں اور ملازمین کونوٹس بھجوائے گئے تھے، میڈاس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کو بھی متعدد بار بلایا گیا مگر ان میں سے کوئی بھی اینٹی کرپشن کے سامنے پیش نہ ہوا جس پر معاملے کو شواہد کی روشنی میں فائنل کر کے محکمہ اطلاعات کے اعلی افسروںکوبھجوایا گیا۔

جس کے بعد حکومت کی طرف سے منظوری ہونے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ گورنر راج کے دوران اس وقت کے ڈی جی پی آر کی طرف سے محکمہ اطلاعات کے فنڈزمیں خورد برد کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے، اس کا الگ سے مقدمہ درج کیا جائے گا، مقدمہ حکومت کی اعلیٰ انتظامی شخصیت کے حکم پر درج کیا گیا ہے، دو سال قبل بھی اینٹی کرپشن میں محکمہ اطلاعات کی آڈٹ رپوٹس کی روشنی میں ریفرنس آیا تھا جس کی بنیاد پر مقدمہ درج ہوا۔

ایک سوال پر ڈی جی نے کہا کہ ہم نے مقدمے کے اندراج کی ایف آئی آر سپریم کورٹ بھیج دی ہے تاہم ایف آئی آر کو سیل کیا گیا ہے،دوسری جانب ڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاہور ریجن وقاص علی محمود نے کہا مجھے یہ معلوم ہوا ہے کہ میری سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر حسن رضا اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنکل پر مشتمل کمیٹی بنی ہے۔ ہمیں یہ حکم ڈی جی صاحب کی طرف سے ملا ہے، اس معاملے کی آج سے تفتیش شروع کریںگے۔دریں اثنا محکمہ اینٹی کرپشن نے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو انعام اکبر سمیت8افراد کو ابتدائی طور پر آج (جمعہ) طلبی کے سمن جاری کئے ہیں۔ میڈاس اور ڈی جی پی آر کے افسروں نے ملی بھگت سے 63کروڑ روپے کی رقم دوبارہ جاری کرائی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں