میاں صاحب اپنے گھر کی بہو کیلیے کمیٹی کب بنائیں گے عائشہ احد

عائشہ گلا لئی کی طرح میں بھی کسی کی بہن بیٹی ہوں اور میرے پاس تو تمام ثبوت موجود ہیں، عائشہ احد

حمزہ شہباز کے خلاف ثبوت لیکر الیکشن کمیشن میں جا رہی ہوں، عائشہ احد- فوٹو: ایکسپریس نیوز

حمزہ شہباز کی بیوی کا دعویٰ کرنے والی عائشہ احد کا کہنا ہے کہ عائشہ گلالئی کیلیے پارلیمانی کمیٹی تو بنا دی لیکن میاں صاحب اپنی گھر کی بہو کے لیے کمیٹی کب بنائیں گے۔

لاہور پاکستان تحریک انصاف کی رہنماؤں فردوس عاشق اعوان اور یاسمین راشد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عائشہ احد نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب اپنی گھر کی بہو کے لیے کمیٹی کب بنائیں گے، ایک پارلیمانی کمیٹی خان صاحب اور عائشہ گلالئی کے لیے بنائی گئی ہے، دوسری کمیٹی میرے اور حمزہ شہباز کے لیے بنائی جائے اور میرے کیس میں بھی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئے۔

عائشہ احد کا کہنا تھا کہ کیا میں کسی کی بہن، بیٹی نہیں جب کہ میرے پاس بھی سب کے میسجز موجود ہیں اور حمزہ کے خلاف میرے پاس ثبوت ہیں جو لے کر الیکشن کمیشن جا رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاملات کا شہباز شریف، نوازشریف اور کلثوم نواز کو بھی پتا ہے جب کہ گزشتہ 7 سال سے عدالتوں کے چکر لگا رہی ہوں۔


انہوں نے کہا کہ 2010 میں میری شادی حمزہ شہباز سے ہوئی جب کہ حمزہ شہباز صادق اور امین نہیں ہیں اور (ن) لیگ والے کس طرح خواتین کی عزت کی بات کر رہے ہیں، (ن) لیگ کے کارکنوں کے ذریعے مجھ پر تشدد کروایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں اور نہ میں نے پیسے کی ڈیمانڈ کی ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیئے، اگر عائشہ گلا لئی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بن سکتی ہے تو پھر عائشہ احد کے معاملے پر بھی بننی چاہیئے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔

ادھر حمزہ شہباز شریف کے ترجمان نے عائشہ احد کی پریس کانفرنس کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جوابی کارروائی کےسوا کچھ نہیں اور ایسی کارروائیاں گلالئی کےعمران خان پر الزامات سے عوام کی توجہ نہیں ہٹا سکتیں جب کہ عمران خان اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار ہوچکے ہیں، پی ٹی آئی جوابی الزامات کے بجائے اپنے لیڈر سے بے گناہی ثابت کرنے کی اپیل کرے۔

ترجمان کے مطابق عائشہ احدکا کردار پی ٹی آئی نے گزشتہ الیکشن میں پس پردہ رہ کر تخلیق کیا اور ان کے الزامات بے بنیاد تھے جس کی سرعام تردید کی اور عائشہ احد کے سرپرست کیس کو 2012 میں عدالت میں لے کر گئے مگر عدالت اُس کیس میں حمزہ شہباز کو 2014 میں بری الذمہ قرار دے چکی ہے۔
Load Next Story