اقوام متحدہ نے چین کی حمایت سے شمالی کوریا پر نئی پابندیاں لگادیں
روس اور چین سمیت تمام 15 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا
اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کی معاشی کمر توڑنے کے لیے چین کی حمایت سے اس پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میزائل تجربات کرنے کی پاداش میں شمالی کوریا کی برآمدات پر نئی پابندیاں لگانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ تمام 15 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ حیران کن طور پر چین نے بھی اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا حالانکہ اس سے پہلے وہ شمالی کوریا کے خلاف کئی قراردادوں کو ویٹو کرچکا ہے۔ نئی پابندیوں کے نتیجے میں شمالی کوریا کی معاشی کمر ٹوٹ جائے گی اور اسے اپنی 3 ارب ڈالر کی برآمدات میں سے ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے جاپان پر بیلسٹک میزائل داغ دیا
قرارداد کا مسودہ امریکا نے تیار کیا جس کے تحت شمالی کوریا کی کوئلہ، لوہا، سیسا اور سمندری خوراک کی برآمدات پر پابندی لگادی گئی، شمالی کوریا کے اب مزید محنت کشوں کو بیرون ملک کام پر نہیں رکھا جائے گا اور اس کے ساتھ مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کو بھی ممنوع قرار دے دیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قرارداد منظور کرنے پر روس اور چین کو سراہا۔ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے شمالی کوریا کو بہت بڑا مالی خسارہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے شمالی کوریا پر حملے کی دھمکی دے دی
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ ''ہم یہ سوچ کر خود کو بے وقوف نہ بنائیں کہ ہم نے مسئلے کو حل کردیا، ہم ابھی تک حل کے قریب بھی نہیں پہنچے، شمالی کوریا کا خطرہ تاحال ٹلا نہیں بلکہ تیزی سے بڑھتا جارہا ہے اور مزید کارروائی کی ضرورت ہے''۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا امریکا تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ
اس موقع پر چین کے سفیر لیو جیائی نے کہا کہ یہ قرارداد اس بات کا ثبوت ہے کہ پوری دنیا جزیرہ نما کوریا میں ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف متحد ہے۔ انہوں نے شمالی کوریا پر زور دیا کہ کشیدگی بڑھانے والے مزید اقدامات نہ کرے۔ تاہم چین اور روس نے جنوبی کوریا میں امریکی میزائل شکن نظام تھاڈ کی تنصیب کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بیلسٹک میزائل کے تجربے نے سُپرپاور کی نیندیں اڑادیں
یاد رہے کہ شمالی کوریا نے جولائی میں دو بین البراعظمی میزائلوں کا تجربہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اس کی رینج میں آگیا ہے۔ شمالی کوریا کوئلہ، لوہا، سیسہ اور سمندری خوراک برآمد کرنے والا ملک ہے اور اس کی آمدن کا بڑا دار و مدار اسی پر ہے۔ شمالی کوریا اپنی سب سے زیادہ برآمدات چین کو کرتا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میزائل تجربات کرنے کی پاداش میں شمالی کوریا کی برآمدات پر نئی پابندیاں لگانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ تمام 15 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ حیران کن طور پر چین نے بھی اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا حالانکہ اس سے پہلے وہ شمالی کوریا کے خلاف کئی قراردادوں کو ویٹو کرچکا ہے۔ نئی پابندیوں کے نتیجے میں شمالی کوریا کی معاشی کمر ٹوٹ جائے گی اور اسے اپنی 3 ارب ڈالر کی برآمدات میں سے ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے جاپان پر بیلسٹک میزائل داغ دیا
قرارداد کا مسودہ امریکا نے تیار کیا جس کے تحت شمالی کوریا کی کوئلہ، لوہا، سیسا اور سمندری خوراک کی برآمدات پر پابندی لگادی گئی، شمالی کوریا کے اب مزید محنت کشوں کو بیرون ملک کام پر نہیں رکھا جائے گا اور اس کے ساتھ مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کو بھی ممنوع قرار دے دیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قرارداد منظور کرنے پر روس اور چین کو سراہا۔ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے شمالی کوریا کو بہت بڑا مالی خسارہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے شمالی کوریا پر حملے کی دھمکی دے دی
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ ''ہم یہ سوچ کر خود کو بے وقوف نہ بنائیں کہ ہم نے مسئلے کو حل کردیا، ہم ابھی تک حل کے قریب بھی نہیں پہنچے، شمالی کوریا کا خطرہ تاحال ٹلا نہیں بلکہ تیزی سے بڑھتا جارہا ہے اور مزید کارروائی کی ضرورت ہے''۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا امریکا تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ
اس موقع پر چین کے سفیر لیو جیائی نے کہا کہ یہ قرارداد اس بات کا ثبوت ہے کہ پوری دنیا جزیرہ نما کوریا میں ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف متحد ہے۔ انہوں نے شمالی کوریا پر زور دیا کہ کشیدگی بڑھانے والے مزید اقدامات نہ کرے۔ تاہم چین اور روس نے جنوبی کوریا میں امریکی میزائل شکن نظام تھاڈ کی تنصیب کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بیلسٹک میزائل کے تجربے نے سُپرپاور کی نیندیں اڑادیں
یاد رہے کہ شمالی کوریا نے جولائی میں دو بین البراعظمی میزائلوں کا تجربہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اس کی رینج میں آگیا ہے۔ شمالی کوریا کوئلہ، لوہا، سیسہ اور سمندری خوراک برآمد کرنے والا ملک ہے اور اس کی آمدن کا بڑا دار و مدار اسی پر ہے۔ شمالی کوریا اپنی سب سے زیادہ برآمدات چین کو کرتا ہے۔