لیاقت آباد قبضہ مافیا کیخلاف مکینوں کا احتجاج ٹریفک جام میں ملزمان کی لوٹ مار

بندھانی کالونی میں قبضہ مافیا نے مسجد سے متصل اراضی پر پلاٹنگ شروع کردی، حکام کارروائی نہیں کر رہے، مظاہرین


Staff Reporter February 12, 2013
کراچی کا ہر طبقہ پریشان ہے،مسلم لیگ اقتدارمیں آکرشہر کو امن کا گہوارہ بنا دیگی فوٹو: ایکسپریس

ISLAMABAD: لیاقت آباد کے علاقے غریب آباد میں قبضہ مافیا کیخلاف بلوچ ہوٹل پر علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بندھانی کالونی میں قبضہ مافیا نے مسجد سے متصل اراضی پر پلاٹنگ شروع کردی اور چار دیواری کی تعمیر کا بھی آغاز کردیا،احتجاج کے باعث حسن اسکوائر ، اسٹیڈیم فلائی اوور ، یونیورسٹی روڈ جبکہ دوسری جانب لیاقت آباد دس نمبر ، ڈاکخانہ ، کریم آباد اور دیگر متصل شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا ، مسلح افراد نے بھی ٹریفک جام میں آزادانہ طور پر لوٹ مار کی، تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد کے علاقے بندھانی کالونی میں جامع مسجد طوبیٰ سے متصل اراضی پر قبضہ مافیا نے قبضہ کرتے ہوئے چار دیواری کی تعمیر کا آغاز کردیا۔



جس کے خلاف گزشتہ روز علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا ، مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی ، بلوچ ہوٹل پر مظاہرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں قبضہ مافیا کی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہیں جس کے خلاف متعدد مرتبہ متعلقہ حکام کو مطلع کیا گیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی، مظاہرین نے الزام لگایا کہ واقعے سے پولیس کو بھی مطلع کیا گیا لیکن پولیس نے بھی کسی قسم کی کارروائی سے گریز کیا ۔

اس موقع پر مظاہرین نے قبضہ مافیا کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، واقعے کی اطلاع ملنے کے باوجود پولیس کی بھاری نفری انتہائی تاخیر سے موقع پر پہنچی ، احتجاج کے باعث حسن اسکوائر ، اسٹیڈیم فلائی اوور ، یونیورسٹی روڈ ، شارع فیصل ، کارساز روڈ جبکہ دوسری جانب لیاقت آباد دس نمبر ، ناظم آباد ، ڈاکخانہ ، کریم آباد ، شارع پاکستان اور دیگر متصل شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اندرونی گلیاں بھی گاڑیوں سے بھرگئیں ، ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں جن میں موجود مریض طبی امداد بروقت نہ ملنے پر تڑپتے رہے ، شام کو دفاتر سے گھروں کو واپس جانے والے افراد کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ، شہریوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا جبکہ متعدد گاڑیوں میں ایندھن بھی ختم ہوگیا۔

اس صورتحال کا مسلح افراد نے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا اور عیسیٰ نگری اور حسن اسکوائر پر ٹریفک جام میں پھنسے شہریوں سے اسلحے کے زور پر لوٹ مار کی ، شہریوں سے نقدی ، موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیا لوٹ کر باآسانی گلیوں میں فرار ہوگئے ، مذکورہ صورتحال کے باعث شارع فیصل تک بدترین ٹریفک جام ہوگیا جبکہ میٹرو پول سے ایئرپورٹ تک گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس سے شہری دہرے عذاب میں مبتلا ہوگئے ، اس موقع پر ٹریفک پولیس کے اہلکار سڑکوں سے غائب رہے اور متعدد مقامات پر شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کنٹرول کیا ، شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ٹریفک پولیس میں قابل اور ایماندار افسران تعینات کیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں