آسٹریا کے تعاون سے ہری پور میں یونیورسٹی بنائیں گے ڈاکٹرعطاالرحمن

تحقیق میں زبوں حالی خراب معیشت کی وجہ ہے،میٹرک بورڈ کی تقریب سے خطاب

اسرائیل کی سائنسی تحقیق کی ریسرچ پبلی کیشنز پورے عالم اسلام سے زیادہ ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD:
ڈاکٹر عطاالرحمٰن نے کہا ہے کہ محض اسرائیل کی سائنسی تحقیق پرکی جانے والی سالانہ ریسرچ پبلی کیشنز (تحقیقی اشاعت) پورے عالم اسلام سے کہیں زیادہ ہے۔

گزشتہ روز ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب میں بتایا کہ کیمبرج یونیورسٹی کواب تک 90نوبل پرائزملے ہیں جبکہ اس کے ایک تعلیمی ادارے ٹرینٹی کالج نے32 نوبل انعام حاصل کیے گئے اس کے برعکس پورے عالم اسلام کے حصے میں اب تک ایک بھی نوبل انعام نہیں آیا عالم اسلام سے جن شخصیات نے نوبل انعام حاصل کیا انھوں نے اپنا تحقیقی کام اسلامی دنیا سے باہرکیا۔


اس موقع پر چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسرسعیدالدین، رجسٹراراین ای ڈی یونیورسٹی پروفیسرغضنفر حسین ،قائم مقام سیکریٹری بورڈ محمدشائق اورقائم مقام ناظم امتحانات خالداحسان موجود تھے، پروفیسرعطاالرحمٰن نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی اور تحقیق میں زبوں حالی خراب ملکی معیشت کی سب سے بڑی وجہ ہے 50 لاکھ کی آبادی والے ملک سنگا پور کی سالانہ برآمد 400 ارب امریکی ڈالر ہے جبکہ پاکستان کی کل برآمد 21 ارب امریکی ڈالر ہے۔


پروفیسر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں مادی وسائل سے زیادہ تعلیم و تحقیق پر زور دیا جاتا ہے جہاں تعلیم اورسائنس اینڈٹیکنالوجی کے وزرا کو اہم حیثیت حاصل ہے آسٹریا کی مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ آسٹریاکے وزیراعظم نے سائنس وٹیکنالوجی کے وزیرکو نائب وزیر اعظم مقررکررکھاہے جبکہ جنوبی کوریا میں بھی یہی صورتحال ہے انھوں آسٹریا کے تعاون سے ہری پور ہزارہ میں پاک آسٹریا یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی حیران کن نئی ایجادات کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر عطاالرحمن نے یہ پیش گوئی کی کہ آئندہ بیس سے پچیس سالوں میں کمپیوٹر میں موجود مصنوعی ذہانت، انسانی عقل کو پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہو گی، مہمان خصوصی نے نمایاں کامیابی حاصل کردہ طالب علموں کو مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواشہات کا اظہار کیا۔
Load Next Story