عائشہ گلالئی الزامات تحقیقات کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی عدالت میں چیلنج
قومی اسمبلی قانون سازی اور قومی معاملات پربحث کےلیے ہےجب کہ پارلیمانی کمیٹی کا قیام بدنیتی پر مبنی ہے، درخواست گزار
عائشہ گلالئی کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے عائشہ گلالئی کو نازیبا پیغامات بھیجنے کے معاملے پر تحقیقات کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں اسپیکر قومی اسمبلی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، عائشہ گلالئی اور عمران خان سمیت آئی جی کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : الزامات کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قومی اسمبلی قانون سازی اور قومی معاملات پر بحث کے لیے ہے جب کہ پارلیمانی کمیٹی کا قیام بدنیتی پر مبنی ہے جو قیمتی وقت اور پیسے کا ضیاع ہو گا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی درست نہیں، عائشہ گلالئی نے ہراساں کرنے کا الزام لگایا مگر پیغامات کی زبان نہیں بتائی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے عائشہ گلالئی کو نازیبا پیغامات بھیجنے کے معاملے پر تحقیقات کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں اسپیکر قومی اسمبلی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، عائشہ گلالئی اور عمران خان سمیت آئی جی کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : الزامات کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قومی اسمبلی قانون سازی اور قومی معاملات پر بحث کے لیے ہے جب کہ پارلیمانی کمیٹی کا قیام بدنیتی پر مبنی ہے جو قیمتی وقت اور پیسے کا ضیاع ہو گا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی درست نہیں، عائشہ گلالئی نے ہراساں کرنے کا الزام لگایا مگر پیغامات کی زبان نہیں بتائی۔