کوئی چاہے بھی تو اب مارشل لا نہیں لگا سکتاچیف جسٹس

الیکشن کمیشن کیخلاف کووارنٹو درخواست سپریم کورٹ کےدائرےمیں نہیں آتی طاہرالقادری کوکسی دوسرے فورم پر جاناچاہئے،چیف جسٹس


ویب ڈیسک February 12, 2013
آپ شیخ الاسلام ہیں لیکن حلف ملکہ کی وفاداری کا اٹھایا ہوا ہے، چیف جسٹس فوٹو: ایکسپریس/فائل

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا کہ کوئی چاہے بھی تو مارشل لا نہیں لگا سکتا،الیکشن کمیشن کے خلاف کووارنٹو درخواست سپریم کورٹ کے دائرے میں نہیں آتی آپ کوکسی دوسرے فورم پر جانا چاہئے،الیکشن کمیشن نے اس سے قبل بھی انتخابات کرائے اس وقت طاہرالقادری کہاں تھے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے طاہرالقادری کی الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے حوالے سے کیس کی سماعت کی ،گزشتہ روزسماعت کےدوران عدالت نے طاہری القادری کی ان کی کینیڈا کی شہریت کے حوالے سے جواب طلب کیا تھا جوآج انہوں نے اس کا تفصیلی جواب اورحق دعویٰ عدالت میں جمع کرادیا۔

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے آج دوران سماعت اس حوالے سے ریمارکس دیئے کہ آپ شیخ الاسلام ہیں لیکن حلف ملکہ کی وفاداری کا اٹھایا ہوا ہے ہمیں ملکی سیاسی امورپرآپ کی مداخلت پرتشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے سوال کیا کہ پاکستان آنےکے لئےکون سا پاسپورٹ استعمال کیا جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ کینیڈا سے پاکستان آنے کے لیے پاکستانی جبکہ جانے کے لیے کینیڈا کا پاسپورٹ استعمال کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ 90 ممالک میں دینی تعلیم دینے جاتا ہوں کینیڈین پاسپورٹ کے باعث ویزے کی ضرورت نہیں رہتی، عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ عدالت نے میری دہری شہریت سے متعلق سوال کیا جس پر میں نے کہا کہ پاکستان کا 16ممالک کے ساتھ دہری شہریت سے متعلق معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں کوئی بھی پاکستانی جس کی دہری شہریت ہووہ حصہ نہیں لے سکتا مگر وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکتا ہے۔

ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ دہری شہریت رکھنے والے کسی پاکستانی کو آئین درخواست دائر کرنے سے بھی نہیں روکتا اوریہ سپریم کورٹ کا حق ہے کہ وہ دہری شہریت سے متعلق جو سوال کرنا ہے وہ کرے کیوں کہ عدالت کو آئین وقانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں