عراق میں اتحادی فوج کے طیاروں کی قافلے پر بمباری 40 ہلاک
بین الاقوامی اتحاد نے شامی سرحد کے نزدیک مسلح ملیشیا الحشد الشعبی کے ایک عسکری قافلے کو نشانہ بنایا
عراق میں بین الاقوامی اتحاد کے طیاروں نے انبار صوبے کے مغرب میں شامی سرحد کے نزدیک مسلح ملیشیا الحشد الشعبی کے ایک عسکری قافلے کو بم باری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 40 افرادمارے گئے۔
عرب ٹی وی کے مطابق اس بات کا اعلان مذکورہ ملیشیا کی جانب سے کیا گیا۔ملیشیا کے مطابق عکاشات قصبے میں ہونے والی بم باری کے نتیجے میں الحشد الشعبی کے40ارکان ہلاک اور25سے زائد زخمی ہوئے۔ الحشد الشعبی نے عراقی حکام سے مطالبہ کیا کہ امریکی بم باری کے حوالے سے فوری طور پر تحقیقات شروع کی جائیں۔
دوسری جانب عراقی اعلیٰ عسکری ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی اتحاد کی بم باری اتحاد کے لڑاکا طیاروں کے ذریعے کی گئی۔ کارروائی میں الحشد الشعبی ملیشیا کے ان عناصر کو نشانہ بنایا گیا جو عکاشات قصبے کے قریب اپنے ٹھکانوں کو چھوڑ کر عراق شام سرحد کے نزدیک آ گئے تھے۔ عکاشات کا قصبہ عراق شام سرحد سے 50کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
بغداد میں باخبر ذرائع نے بتایا کہ بم باری کے بعد سید الشہدا بریگیڈزملیشیاکے40جنگجوں کی لاشیں موصول ہوئیں جب کہ حملے میں ملیشیا کے زخمی ہونیوالے 30 ارکان کو دارالحکومت کے اسپتالوں میں علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ الحشد الشعبی ملیشیا میں شامل کئی گروپ عراق شام سرحد کے نزدیک تعینات ہیں جن کا مقصد سرحد کا کنٹرول سنبھالنا ہے تا کہ وہ عراقی سرحدی محافظین کا کردار ادا کرسکیں۔
دریں اثنا عراق میں داعش کی طرف سے ہلاک کئے گئے550افراد کی اجتماعی قبر منظر عام پر آ گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے شہر تکرت میں سال2014میں دہشت گرد تنظیم داعش کی طرف سے ہلاک کیے جانے والے550افراد کی لاشیں منظر عام پر آ گئی ہیں۔حکام کے اندازے کے مطابق علاقے میں اس سے کہیں زیادہ لاشیں موجود ہیں۔
اطلاع کے مطابق عراق کے صوبے صلاح الدین سے منسلک شہر تکرت میں دہشتگرد تنظیم داعش کے قتل عام کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی اجتماعی قبروں میں سے ایک اور کا انکشاف ہو گیا ہے۔اجتماعی قبر سے 550لاشیں نکالی گئی ہیں۔ عراق کے عدلیہ طب کے حکام کے مطابق یہ اجتماعی قبر امریکی ائیر بیس سپیشر کیمپ میں ہلاک کئے جانے والے عراقیوں کی ہے۔
ادھر ہشدی شابی کے تجربہ کار کمانڈروں میں سے معین کاظمی نے کہا ہے کہ 550مقتولین کے کنبوں کو مطلع کر دیا گیا ہے اور لاشوں میں سے 200کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔کاظمی نے کہا ہے کہ150مقتولین کی لاشیں 2 ہفتے قبل نکالی گئی ہیں، ہمارے خیال میں ابھی اور بھی زیادہ لاشیں ملیں گی اور توقع ہے کہ داعش کے قتل عام میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق اس بات کا اعلان مذکورہ ملیشیا کی جانب سے کیا گیا۔ملیشیا کے مطابق عکاشات قصبے میں ہونے والی بم باری کے نتیجے میں الحشد الشعبی کے40ارکان ہلاک اور25سے زائد زخمی ہوئے۔ الحشد الشعبی نے عراقی حکام سے مطالبہ کیا کہ امریکی بم باری کے حوالے سے فوری طور پر تحقیقات شروع کی جائیں۔
دوسری جانب عراقی اعلیٰ عسکری ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی اتحاد کی بم باری اتحاد کے لڑاکا طیاروں کے ذریعے کی گئی۔ کارروائی میں الحشد الشعبی ملیشیا کے ان عناصر کو نشانہ بنایا گیا جو عکاشات قصبے کے قریب اپنے ٹھکانوں کو چھوڑ کر عراق شام سرحد کے نزدیک آ گئے تھے۔ عکاشات کا قصبہ عراق شام سرحد سے 50کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
بغداد میں باخبر ذرائع نے بتایا کہ بم باری کے بعد سید الشہدا بریگیڈزملیشیاکے40جنگجوں کی لاشیں موصول ہوئیں جب کہ حملے میں ملیشیا کے زخمی ہونیوالے 30 ارکان کو دارالحکومت کے اسپتالوں میں علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ الحشد الشعبی ملیشیا میں شامل کئی گروپ عراق شام سرحد کے نزدیک تعینات ہیں جن کا مقصد سرحد کا کنٹرول سنبھالنا ہے تا کہ وہ عراقی سرحدی محافظین کا کردار ادا کرسکیں۔
دریں اثنا عراق میں داعش کی طرف سے ہلاک کئے گئے550افراد کی اجتماعی قبر منظر عام پر آ گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے شہر تکرت میں سال2014میں دہشت گرد تنظیم داعش کی طرف سے ہلاک کیے جانے والے550افراد کی لاشیں منظر عام پر آ گئی ہیں۔حکام کے اندازے کے مطابق علاقے میں اس سے کہیں زیادہ لاشیں موجود ہیں۔
اطلاع کے مطابق عراق کے صوبے صلاح الدین سے منسلک شہر تکرت میں دہشتگرد تنظیم داعش کے قتل عام کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی اجتماعی قبروں میں سے ایک اور کا انکشاف ہو گیا ہے۔اجتماعی قبر سے 550لاشیں نکالی گئی ہیں۔ عراق کے عدلیہ طب کے حکام کے مطابق یہ اجتماعی قبر امریکی ائیر بیس سپیشر کیمپ میں ہلاک کئے جانے والے عراقیوں کی ہے۔
ادھر ہشدی شابی کے تجربہ کار کمانڈروں میں سے معین کاظمی نے کہا ہے کہ 550مقتولین کے کنبوں کو مطلع کر دیا گیا ہے اور لاشوں میں سے 200کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔کاظمی نے کہا ہے کہ150مقتولین کی لاشیں 2 ہفتے قبل نکالی گئی ہیں، ہمارے خیال میں ابھی اور بھی زیادہ لاشیں ملیں گی اور توقع ہے کہ داعش کے قتل عام میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔