مشتری سورج کے گردگردش نہیں کرتا۔۔۔۔۔ حیران کُن انکشاف
دراصل مشتری اپنے مدار میں تو گردش کرتا ہے مگر تیکنیکی طور پر یہ سورج کا ’ طواف ‘نہیں کرتا
PESHAWAR:
بچپن سے ہم نصابی کتابوں میں ہم پڑھتے رہے ہیں کہ سورج نظام شمسی کا مرکز ہے اور نظام شمسی کے تمام سیارے اس کے گرد گھومتے ہیں۔ اب یہ حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ مشتری سورج کے گرد نہیں گھومتا ! مشتری نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ ہے۔ اس کی کمیت سولر سسٹم کے تمام سیاروں کی مجموعی کمیت سے بھی ڈھائی گنا زیادہ ہے۔
یہ کتنا بڑا ہے؟ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس میں تیرہ سو زمینیں سماسکتی ہیں۔ ناسا کے ماہرین کے مطابق اس کا جسیم ہونا ہی اسے دوسرے سیاروں سے ممتاز کرتا ہے جو سورج کے گرد محوگردش ہیں۔ دراصل مشتری اپنے مدار میں تو گردش کرتا ہے ، اور اس کا مدار ظاہر ہے کہ سورج کے گرد ہی ہے مگر تیکنیکی طور پر یہ سورج کا ' طواف 'نہیں کرتا۔اس کی وجہ کیا ہے؟
اس بارے میں ماہرین طبیعیات و فلکیات کہتے ہیں کہ جب خلا میں ایک چھوٹا جسم، کسی بڑے جسم کے گرد گردش کرتا ہے تو کم کمیت کا حامل جسم، کثیرکمیتی جسم کے اطراف کامل دائرے میں حرکت نہیں کرتا بلکہ یہ دونوں اجسام ایک مشترکہ مرکز ثقل یا سینٹر آف گریویٹی کے گرد گھومتے ہیں۔ ایک جسیم اور ایک کم جسامت کے حامل اجسام کے معاملے میں ان کا مشترکہ مرکز ثقل یا کمیتی مرکز بڑے جسم کے مرکز ہی پر ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر زمین کا مرکز ثقل وہی ہے جو سورج کا مرکز یا مرکزہ ہے۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ زمین سورج کے گردگھوم رہی ہے۔ اسی طرح بین الاقوامی خلائی اسٹیشن زمین کے مدار میں گھوم رہا ہے۔ یہ دونوں ( زمین اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن) دراصل اپنے مشترکہ مرکز ثقل کے گرد گھوم رہے ہیں۔ خلائی اسٹیشن اور زمین کا مشترکہ مرکزثقل زمین کے مرکز ہی پر ہے۔ اس لیے یہ زمین کے گرد کامل دائرہ بناتا ہے۔
نظام شمسی کے دوسرے سیاروں کے ضمن میں بھی صورت حال کچھ یہی ہے مگر مشتری کا معاملہ مختلف ہے۔ انتہائی جسیم ہونے کی وجہ سے مشتری اور سورج کا مشترکہ کمیتی مرکز سورج کے مرکز پر نہیں بلکہ اس کی سطح سے باہر ہے۔ مشتری اس کمیتی مرکز کے گرد چکر لگاتا ہے۔ اس مرکز ثقل یا کمیتی مرکز کے گرد مشتری کامل دائرہ بناتا ہے، مگر چوں کہ یہ مرکز سورج کے عین مرکز پر نہیں ہے اس لیے نظام شمسی کا دیو، سورج کے گرد کامل دائرہ نہیں بناتا۔ اسی بنا پر سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ تیکنیکی طور پر مشتری سورج کے گرد گردش نہیں کرتا۔
بچپن سے ہم نصابی کتابوں میں ہم پڑھتے رہے ہیں کہ سورج نظام شمسی کا مرکز ہے اور نظام شمسی کے تمام سیارے اس کے گرد گھومتے ہیں۔ اب یہ حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ مشتری سورج کے گرد نہیں گھومتا ! مشتری نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ ہے۔ اس کی کمیت سولر سسٹم کے تمام سیاروں کی مجموعی کمیت سے بھی ڈھائی گنا زیادہ ہے۔
یہ کتنا بڑا ہے؟ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس میں تیرہ سو زمینیں سماسکتی ہیں۔ ناسا کے ماہرین کے مطابق اس کا جسیم ہونا ہی اسے دوسرے سیاروں سے ممتاز کرتا ہے جو سورج کے گرد محوگردش ہیں۔ دراصل مشتری اپنے مدار میں تو گردش کرتا ہے ، اور اس کا مدار ظاہر ہے کہ سورج کے گرد ہی ہے مگر تیکنیکی طور پر یہ سورج کا ' طواف 'نہیں کرتا۔اس کی وجہ کیا ہے؟
اس بارے میں ماہرین طبیعیات و فلکیات کہتے ہیں کہ جب خلا میں ایک چھوٹا جسم، کسی بڑے جسم کے گرد گردش کرتا ہے تو کم کمیت کا حامل جسم، کثیرکمیتی جسم کے اطراف کامل دائرے میں حرکت نہیں کرتا بلکہ یہ دونوں اجسام ایک مشترکہ مرکز ثقل یا سینٹر آف گریویٹی کے گرد گھومتے ہیں۔ ایک جسیم اور ایک کم جسامت کے حامل اجسام کے معاملے میں ان کا مشترکہ مرکز ثقل یا کمیتی مرکز بڑے جسم کے مرکز ہی پر ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر زمین کا مرکز ثقل وہی ہے جو سورج کا مرکز یا مرکزہ ہے۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ زمین سورج کے گردگھوم رہی ہے۔ اسی طرح بین الاقوامی خلائی اسٹیشن زمین کے مدار میں گھوم رہا ہے۔ یہ دونوں ( زمین اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن) دراصل اپنے مشترکہ مرکز ثقل کے گرد گھوم رہے ہیں۔ خلائی اسٹیشن اور زمین کا مشترکہ مرکزثقل زمین کے مرکز ہی پر ہے۔ اس لیے یہ زمین کے گرد کامل دائرہ بناتا ہے۔
نظام شمسی کے دوسرے سیاروں کے ضمن میں بھی صورت حال کچھ یہی ہے مگر مشتری کا معاملہ مختلف ہے۔ انتہائی جسیم ہونے کی وجہ سے مشتری اور سورج کا مشترکہ کمیتی مرکز سورج کے مرکز پر نہیں بلکہ اس کی سطح سے باہر ہے۔ مشتری اس کمیتی مرکز کے گرد چکر لگاتا ہے۔ اس مرکز ثقل یا کمیتی مرکز کے گرد مشتری کامل دائرہ بناتا ہے، مگر چوں کہ یہ مرکز سورج کے عین مرکز پر نہیں ہے اس لیے نظام شمسی کا دیو، سورج کے گرد کامل دائرہ نہیں بناتا۔ اسی بنا پر سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ تیکنیکی طور پر مشتری سورج کے گرد گردش نہیں کرتا۔