آف اسٹمپ کے باہر جاتی گیندوں کو نہ چھیڑنا کپتان کا پلیئرز کو مشورہ
کیپ ٹائون میں اسپنرز کو بھی وکٹ سے مدد ملتی ہے،سعیدکامیاب رہ سکتے ہیں، مصباح
دوسرے ٹیسٹ سے قبل پاکستانی کپتان نے بیٹسمینوں پر واضح کر دیا کہ آف اسٹمپ سے باہرجاتی گیندوں سے کسی صورت چھیڑ خانی نہیں کرنی۔
کپتان مصباح الحق نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پلیئرز کو آئوٹ سوئنگ گیندوں پر محنت کی ضرورت ہے، پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد ہم نے بیٹسمینوں کو سمجھایا کہ انھیں اپنی آف سائیڈ کی پوزیشن کا علم ہونا چاہیے، سوئنگ بولنگ کیلیے سازگار کنڈیشنز میں باہر جاتی ہوئی گیند کو چھوڑنا بہت ضروری ہوتا ہے، اس لیے اب احتیاط سے کھیلنا ہو گا،نیولینڈز کی پچ کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ منگل کو پہلی بار ہم نے اس کا جائزہ لیا، ابھی میچ میں دو روز باقی ہیں لہذا کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، البتہ حال ہی میں یہاں جو میچز کھیلے گئے اس میں گیند سیم ہوئی۔
آسٹریلیا کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی جلد آئوٹ ہوئی، ان دنوں یہاں گرمی ہے، دیکھنا ہو گا کہ وکٹ پر کتنی نمی ہو گی، روایتی طور پر تو یہ بولرز کیلیے ہی سازگار رہتی ہے۔ آف اسپنر سعید اجمل کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ وانڈررز کی پچ پر سلو بولرز کے لیے کچھ نہیں تھا، گیند ٹرن ہوئی نہ پچ میں اسپنرز کیلیے مناسب بائونس نظرآیا، ہر بال سیدھی جاتی تھی، کیپ ٹائون میں اسپنرز کو بھی وکٹ سے مدد ملتی ہے، تیسرے اور چوتھے دن تو وہ خاصے کامیاب رہ سکتے ہیں، مجھے امید ہے کہ ایسے میں سعید اجمل کو بھی وکٹیں ملیں گی، یاد رہے پہلے ٹیسٹ میں اسپنر 142 رنز دے کر صرف ایک ہی پلیئر کو آئوٹ کر سکے تھے، تین میچز کی سیریز کا دوسرا ٹیسٹ جمعرات سے شروع ہوگا۔
کپتان مصباح الحق نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پلیئرز کو آئوٹ سوئنگ گیندوں پر محنت کی ضرورت ہے، پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد ہم نے بیٹسمینوں کو سمجھایا کہ انھیں اپنی آف سائیڈ کی پوزیشن کا علم ہونا چاہیے، سوئنگ بولنگ کیلیے سازگار کنڈیشنز میں باہر جاتی ہوئی گیند کو چھوڑنا بہت ضروری ہوتا ہے، اس لیے اب احتیاط سے کھیلنا ہو گا،نیولینڈز کی پچ کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ منگل کو پہلی بار ہم نے اس کا جائزہ لیا، ابھی میچ میں دو روز باقی ہیں لہذا کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، البتہ حال ہی میں یہاں جو میچز کھیلے گئے اس میں گیند سیم ہوئی۔
آسٹریلیا کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی جلد آئوٹ ہوئی، ان دنوں یہاں گرمی ہے، دیکھنا ہو گا کہ وکٹ پر کتنی نمی ہو گی، روایتی طور پر تو یہ بولرز کیلیے ہی سازگار رہتی ہے۔ آف اسپنر سعید اجمل کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ وانڈررز کی پچ پر سلو بولرز کے لیے کچھ نہیں تھا، گیند ٹرن ہوئی نہ پچ میں اسپنرز کیلیے مناسب بائونس نظرآیا، ہر بال سیدھی جاتی تھی، کیپ ٹائون میں اسپنرز کو بھی وکٹ سے مدد ملتی ہے، تیسرے اور چوتھے دن تو وہ خاصے کامیاب رہ سکتے ہیں، مجھے امید ہے کہ ایسے میں سعید اجمل کو بھی وکٹیں ملیں گی، یاد رہے پہلے ٹیسٹ میں اسپنر 142 رنز دے کر صرف ایک ہی پلیئر کو آئوٹ کر سکے تھے، تین میچز کی سیریز کا دوسرا ٹیسٹ جمعرات سے شروع ہوگا۔