امریکی کانگریس نے ایران کیخلاف مزید سخت پابندیوں کی منظوری دیدی

پابندیوں سے ایران کو جوہری پروگرام کے لیے ضروری ہارڈ کرنسی اور فنڈز سے محروم کردیا جائے گا، چیئرمین امور خارجہ کمیٹی


News Agencies August 03, 2012
پابندیوں سے ایران کو جوہری پروگرام کے لیے ضروری ہارڈ کرنسی اور فنڈز سے محروم کردیا جائے گا، چیئرمین امور خارجہ کمیٹی

KARACHI: امریکی کانگریس نے ایران کے تیل، توانائی، جہاز سازی اوردیگر اشیا کے خلاف مزیدسخت پابندیوں کی قرارداد کی منظوری دے دی ہے۔ قرارداد کی حمایت میں421 جبکہ مخالفت میں 6 ووٹ پڑے، جن اشیا پر پابندی عائد کی گئی ہیں۔ ان میں توانائی، جہاز رانی اور دیگر شعبے شامل ہیں۔قرارداد پر دستخط کے لیے اسے صدر بارک اوباما کے پاس بھیج دیا گیا۔

ایوان کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی کی خاتون چیئرمین راس لیٹینن نے ایران کے خلاف اس کے جوہری پروگرام کی وجہ سے اب تک عائد کی جانیوالی پابندیوں میں سے سخت ترین قراردیا ہے۔راس لیٹینن نے ایوان کو بتایاکہ اس بائی پارٹیژن بائی کمیرل سمجھوتے کے تحت حکومت ایران پر شکنجہ اس سے قبل کئے جانیوالے اقدامات سے بھی بڑھ کر کسا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ان پابندیوں سے ایران کے توانائی کے شعبے کو مئوثر طور پر آف لمٹس کردیا گیا ہے اور اس کے تحت کسی بھی متعلقہ مجاز لین دین کرنیوالے کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے جس سے بالاخر ایران کو اس کے جوہری پروگرام کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہارڈ کرنسی اور فنڈز سے محروم کردیا جائے گا۔

ان پابندیوں کے تحت ایران کے مرکزی بنک یا کسی دوسری ایرانی مالیاتی فرم کے ساتھ کاروبار کرنیوالے کسی بھی غیر ملکی مالیاتی ادارے پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ اس طرح خاص طور پر ایران کے کاروباری پارٹنروں کو امریکہ کی پرکشش مارکیٹ تک رسائی سے محروم کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں