نواز شریف اب گھر بیٹھنے والا نہیں سابق وزیراعظم

70 سالوں کے دوران وزرائے اعظم کو ذلیل و رسوا کر کے نکالا گیا کیا ایسا دنیا میں کہیں ہوتا ہے، نواز شریف


ویب ڈیسک August 11, 2017
کیا ملک کو ایٹمی قوت بنانے والے کے ساتھ یہ سلوک کیا جاتا ہے، سابق وزیراعظم- فوٹو: اے ایف پی

سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں روشنیاں واپس لانے پر مجھے نااہل کر کے 20 کروڑ عوام کے ووٹ کی تذلیل کی گئی لیکن میں اب گھر بیٹھنے والا نہیں ہوں۔



گوجرانوالہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہاں کی عوام نے جس طرح کا فقید المثال استقبال کیا وہ میں عمر بھر نہیں بھولوں گا، میں خوش نصیب ہوں کہ گوجرانوالہ کی عوام مجھ سے اتنا پیار کرتی ہے جب کہ میں گھر جا رہا تھا کہ مجھے لوگوں کے پیار نے روک لیا، مجھے یاد ہے کہ ججز کی بحالی کیلیے جب لانگ مارچ گوجرانوالہ پہنچا تو اعلان ہو گیا کہ ججز بحال ہو گئے ہیں۔



نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مالک 20 کروڑ عوام ہے، نواز شریف کو آپ نے وزیر اعظم بنایا تھا اور آج نواز شریف کو ججز نے نکال دیا مگر مجھے صرف کاغذوں پر نکال دیا گیا لیکن آپ کے دلوں سے نہیں نکال سکے۔ انہوں نے کہا کہ کل نواز شریف کو یہ لوگ دوبارہ وزیراعظم بنا دیں گے مگر میرا مقصد وزیراعظم بننا نہیں ہے، مجھے بڑی رسوائی سے نکالا گیا جس پر بتایا تو جائے کہ میں نے کیا کیا تھا، کون سی کرپشن کی گئی تھی۔



سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 70 سالوں سے یہ تاریخ رہی ہے جو بھی وزیراعظم آیا اسکو ذلیل کر کے نکالا گیا، پاکستان کا امن راس نہیں آیا، کیا 20 کروڑعوام کے ووٹ کی کوئی عزت ہے یا نہیں، کچھ لوگوں کو پاکستان کی ترقی برداشت نہیں ہوئی کیوں کہ یہ لوگ سوچ رہے تھے کہ نواز شریف کامیاب ہو گیا تو 2018 میں دوبارہ آ جائے گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ پاکستان پر امن ہو رہا تھا، پاکستان میں موٹرویز اور ہائی ویز بن رہی تھیں اور کیا ملک کو ایٹمی قوت بنانے والے کے ساتھ یہ سلوک کیا جاتا ہے جب کہ پاکستان میں روشنیاں واپس لانے پر مجھے نا اہل کیا گیا۔

نواز شریف نے کہا کہ میں نے یہاں سی پیک شروع کیا جس سے لوگوں کو روزگار مل رہا ہے لیکن نااہلی کے اس طرح کے فیصلے ملک کو 50 سال پیچھے دھکیل دیتے ہیں جب کہ میں یہاں وزیراعظم بننے نہیں آیا اور نہ خود کو بحال کرنے آیا ہوں بلکہ پاکستان کی عزت اور وقار بحال کرانے آیا ہوں اور پاکستان کی یہ توہین مزید برداشت نہیں کریں گے، اس قت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک نوجوانوں کو باعزت روزگار نہیں ملتا، آپ کے ووٹ کا احترام ہو گا تو آپ کو حقوق ملیں گے اور ترقی عروج پر جائے گی، میرا ساتھ دو آؤ مل کر پاکستان کو بدل دیں۔



نوازشریف نے 12 سالہ بچے کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے کارکن کی موت پر بہت تکلیف ہوئی، میں اس کے گھر خود جاؤں گا اور جو اس کی مدد ہو سکے گی، وہ ضرور کروں گا، اللہ اس بچے کے گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کو اصلی پاکستان نہیں بناتے، نہ خود اور نہ آپکو چین سے بیٹھنے دوں گا جب کہ نواز شریف آپ لوگوں پر قربان ہے۔



قبل ازیں گجرات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ جو کچھ ہوا اللہ دیکھ رہا ہے، میری اپیل عوام کی عدالت میں ہے اور میں عوام کی عدالت میں حاضر ہوں، مجھے بڑی تیز رفتاری سے کارروائی کر کے نکالا گیا اور اگر مجھے آج نہ نکالا جاتا تو اگلے دو سے تین سال میں اس ملک میں کوئی بے روزگار نہ رہتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں ہے اور میں نے دن رات ایک کرکے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا لیکن مجھے کام کرنے نہیں دیا گیا۔



نوازشریف کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ صدر نے مجھے فارغ کیا اور دوسری بار مشرف نے میری حکومت توڑی اور اس بار پانچ لوگوں نے وزیراعظم کو رسوا کرکے نکال دیا اور ایک بار پھر آپ کے ووٹ کوپاؤں تلے روندا گیا لیکن سارا پاکستان کہہ رہا ہے کہ نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظام نہیں چل سکتا، تقدیر بدلنے کیلیے آپ کو نوازشریف کا ساتھ دینا ہوگا، کیا مجھے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے۔



سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کروڑوں عوام نے نواز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا لیکن نوازشریف وزیراعظم نہیں تو فکر کی کوئی بات نہیں، پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے عہد لیا کہ میرے پیغام کا انتظار کرنا ہے اور جو میں آپ کو کہوں گا وہ کرنا ہوگا، پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔