کوئٹہ سے ڈاکٹرکا اغواپی ایم اے نے احتجاج کی دھمکی دیدی

ڈاکٹروں کوتحفظ فراہم کیاجائے،پی ایم اے کاسندھ اوربلوچستان کی حکومت سے مطالبہ

ڈاکٹروں کوتحفظ فراہم کیاجائے،پی ایم اے کاسندھ اوربلوچستان کی حکومت سے مطالبہ

بلوچستان سے ایک اور ڈاکٹر کو اغوا کیے جانے کیخلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے سندھ اور بلوچستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹروں کوتحفظ فراہم کیاجائے بصورت دیگرملک کے اسپتالوں میں احتجاجی مہم شروع کی جائیگی۔


پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کی صدرڈاکٹر ثمرینہ ہاشمی،سیکریٹری ڈاکٹر ہادی بخش جتوئی نے کوئٹہ سے پروفیسرغلام رسول کے اغواکی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹروں کواغوا برائے تاوان اورقتل کیے جانیکاسلسلہ بندنہ ہواتوملک بھرکے اسپتالوں میں احتجاج شروع کردیاجائیگا۔ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بلوچستان میں نہ تو قانون کی حکمرانی ہے اور نہ ہی حکومت کی عمل داری۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلوچستان سے اغوا ہونیوالے پروفیسر غلام رسول کو جلداز جلد بازیاب کرایا جائے اورحکومتِ سندھ اور بلوچستان ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان واقعات میں ملوث مجرموں کو قرارواقع سزائیں دے۔

دریں اثناء پی ایم اے سینٹرل کے پروفیسر ٹیپو سلطان، ڈاکٹرمرزا علی اظہر، ڈاکٹر ادریس ایدھی،ڈاکٹر قیصر سجاد کی جانب سے اجلاس منعقد ہوا جس میںکہا گیاکہ اس سے قبل ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو اغوا کیا گیا تھاجوکہ چند روز نامعلوم افراد کی قید میں رہے اور اب پروفیسر غلام رسول کو اغوا کرلیا گیا جس کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
Load Next Story