سوئس حکام کے جواب میں آرٹیکل 248 کا ذکرنہیں نائیک
بھجوایاجانیوالاسوئس حکام کا خط پاکستان کو سرکاری طور پر ابھی نہیں ملا، وزیر قانون
وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ سوئس حکام نے صدرآصف زرداری کے خلاف مقدمات نہ کھولنے کا فیصلہ اپنے قانون کے تحت کیا ہے۔
سوئس حکام کا خط پاکستان کو سرکاری طور پر ابھی نہیں ملا۔دہری شہریت رکھنے پر طاہر القادری پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے لیکن آئین انہیں ووٹ کے حق سے محروم نہیں کرتا۔ منگل کو ایک ٹی وی انٹرویو میں وفاقی وزیر نے کہاکہ سوئس اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ کیسزختم ہو چکے ہیں، اب نہیں کھولے جاسکتے۔
انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سوئس حکام کے جواب میں آرٹیکل248 کاکوئی ذکرنہیں۔ انھوں نے کہاکہ سیٹیزن شپ کے آرٹیکل 14 کیتحت پاکستان نے 16 ممالک کی دہری شہریت رکھنے کی اجازت دی ہوئی ہے۔ اسکے پیش نظر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر طاہر القادری سمجھتے ہیں کہ ان کا کوئی بنیادی حق متاثرہوا ہے تو وہ اسکے خلاف پٹیشن دائرکرسکتے ہیں۔
سوئس حکام کا خط پاکستان کو سرکاری طور پر ابھی نہیں ملا۔دہری شہریت رکھنے پر طاہر القادری پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے لیکن آئین انہیں ووٹ کے حق سے محروم نہیں کرتا۔ منگل کو ایک ٹی وی انٹرویو میں وفاقی وزیر نے کہاکہ سوئس اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ کیسزختم ہو چکے ہیں، اب نہیں کھولے جاسکتے۔
انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سوئس حکام کے جواب میں آرٹیکل248 کاکوئی ذکرنہیں۔ انھوں نے کہاکہ سیٹیزن شپ کے آرٹیکل 14 کیتحت پاکستان نے 16 ممالک کی دہری شہریت رکھنے کی اجازت دی ہوئی ہے۔ اسکے پیش نظر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر طاہر القادری سمجھتے ہیں کہ ان کا کوئی بنیادی حق متاثرہوا ہے تو وہ اسکے خلاف پٹیشن دائرکرسکتے ہیں۔