اسلحے کی نمائش کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں پر کنٹرول کیلیے بلا امتیاز کارروائی یقینی بنائی جائے، قائم علی شاہ

پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمے داریاں پوری کریں، اجلاس سے خطاب، شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارتمنگل کو سی ایم ہائوس کراچی میں امن و امان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر قانون محمد ایاز سومرو، چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس ، سیکریٹری قانون سید غلام نبی شاہ ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ وسیم احمد ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن ، آئی جی پولیس سندھ فیاض احمد لغاری ، ڈپٹی ڈی جی رینجرز بریگیڈیئر محمد رفیق خان ، اے آئی جی پولیس کراچی اقبال محمود ، پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان اور دیگر نے شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکام کے پیش نظر غیر قانونی اسلحے کی روک تھام کیلیے قانون سازی کرنی ہے ، جس سے بڑی حد تک امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی ۔

اجلاس میں صوبے میں ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے حوالے سے محکمہ قانون اور محکمہ داخلہ کی طرف سے پیش کیے گئے سندھ آرمز ایکٹ 2013 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اسکے تحت صوبہ سندھ میں ہر قسم کے اسلحے کی کھلے عام نمائش اور استعمال کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے خاتمے اور کنٹرول کے لیے جامع اور مربوط اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔ انھوں نے واضح ہدایات دیں کہ متاثرہ علاقوں کو مجرموں، دہشت گردوں اور ملک و سماج دشمن عناصر سے پاک کرنے کے لیے فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے ۔ امن و امان کے سلسلے میں کوئی عذر قبول نہیںکیا جائے گا جبکہ ملوث عناصر اور مجرموں کے خلاف بلاتفریق کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے بھر کے پر امن لوگ عملی نتائج چاہتے ہیں اور یہ حکومت پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمے داری ہے وہ صوبہ بالخصوص کراچی میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنائیں ۔سیاسی مخالفین ، مذہبی اختلافات کے ساتھ ساتھ سرکاری اور نجی زمینوں پر غیر قانونی قابضین لینڈ مافیا کے گروہ بھی بدامنی میں ملوث ہیں ۔ انھوں نے مزید کہا کہ محکمہ انسداد تجاوزات کو اپنے فرائض مؤثر طور پر ادا کرنے چاہئیں جبکہ پولیس و رینجرز کی پیٹرولنگ میں بھی اضافہ کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ پولیس امن و امان کو بحال رکھنے کی ذمے دارہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ پولیس اور رینجرز مل کر ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں گے ۔




سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے یہ ٹاسک ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کو دہشت گردوں ، بھتہ خوروں ، مجرموں سے پاک کرائیں کیونکہ یہ عناصر ایک جانب تو حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں تو دوسری جانب عام انتخابات کا التوا چاہتے ہوں گے جبکہ عام انتخابات ملک کے وسیع تر مفاد میں ہیں اور آئین کے تحت شیڈول کے مطابق ہوں گے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ایاز سومرو ، چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس ، آئی جی پولیس سندھ فیاض احمد لغاری ، اے آئی جی پولیس کراچی اقبال محمود اور دیگر نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے پر زور دیا تاکہ ہر قیمت پر امن بحال ہو ۔

اجلاس میں طے پایا کہ کراچی شہر میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے، شہریوں کی جان و مال کی حفاظت اور دہشت گردوں ، مجرموں اور انسان دشمن عناصر کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے ۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے شہر کے مختلف علاقوں جیل روڈ،اسٹیڈیم روڈ، کارساز روڈ، شاہراہ فیصل اور ریڈ زون سمیت دیگر جگہوں کادورہ کیا۔ سید قائم علی شاہ نے ڈی آئی جی پولیس ویسٹ کے آفس کا بھی دورہ کیا اور دفتر کے مختلف سیکشن دیکھے۔ وہاں پر وزیراعلیٰ نے ڈی آئی جی ویسٹ علیم جعفری کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں ایس ایس پی اور ایس پی حضرات سمیت دیگر اعلیٰ پولیس حکام نے بھی شرکت کی ۔ میٹنگ میں وزیراعلیٰ سندھ کے سینیئر معاون خصوصی راشد حسین ربانی ، معاون خصوصی وقار مہدی ، سیاسی کوآرڈینیٹر محمد صدیق ابو بھائی اور دیگر نے شرکت کی ۔

اس موقع پر سید قائم علی شاہ نے شاہراہ فیصل پر علما کی شہادت، ڈی ایس پی کمال خان منگن ، سینیئر وکیل محمد طارق اور دیگر افراد کی ٹارگیٹ کلنگ کے خلاف انویسٹیگیشن اور قانونی اقدامات کے ضمن میں سست رفتاری پر برہمی کا اظہار کیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ وہ فوجداری کیسز کی تہہ میں جاکر انویسٹی گیشن کرکے مکمل تفصیلات سے آگاہ کیاجائے ۔ انھوں نے پولیس کا گشت بھی بڑھانے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈی آئی جی پولیس کو تھانوں میں پولیس کی نفری بڑھانے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں ، سماج دشمن عناصر اور بھتہ خوروں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کی ہدایات کیں ۔ قائم علی شاہ نے مزید ہدایات دیں کہ پولیس حکام اپنے علاقوں کے تھانوں کا تسلسل کے ساتھ دورہ کریں۔

انھوں نے ایس ایس پی کورنگی کو ہدایت کی کہ وہ کورنگی میں بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پائیں۔ بہادرآباد ، طارق روڈ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں کرمنلز پر کڑی نظر رکھی جائے ۔ سید قائم علی شاہ نے شاہراہ فیصل پولیس اسٹیشن کا بھی اچانک دورہ کیا تو وہاں ایس ایچ او موجود نہیں تھا جس پر انھوں نے ایس ایچ اوطارق رحیم کو معطل کرنے کے احکام جاری کیے۔ ایس پی سید زاہد شاہ کے دیر سے پہنچنے اور غیر مطمئن کارکردگی پر بھی وزیراعلیٰ سندھ نے ناراضی کا اظہار کیا ۔

Recommended Stories

Load Next Story