اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں اوپنر خالد لطیف کا تاخیری حربہ کامیاب

خالد لطیف نے خود پیش ہونے سے گریز کرتے ہوئے بذریعہ کوریئر درخواستیں بھجوادی تھیں

خالد لطیف نے خود پیش ہونے سے گریز کرتے ہوئے بذریعہ کوریئر درخواستیں بھجوادی تھیں۔ فوٹو: فائل

پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث خالد لطیف کا تاخیری حربہ کامیاب ہوگیا، سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے خواہاں اوپنر کو ٹریبیونل نے مہلت دیدی۔

پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث خالد لطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبیونل پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت کیلیے پیش ہونے سے انکار کرتے رہے،اوپنر نے کارروائی رکوانے کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی، خارج ہوئی تواپیل میں بھی ناکام ہونے پرٹریبیونل میں پیش ہوگئے، خالد لطیف نے خود پیش ہونے سے گریز کرتے ہوئے بذریعہ کوریئر درخواستیں بھجوادی تھیں جن میں کارروائی کی ریکارڈنگ اور مزید جرح کرنے کیلیے کہا گیا۔


واضح رہے کہ یکم اگست کو ٹریبیونل کی جانب سے خالد لطیف کو ہدایت کی گئی تھی کہ 9اگست تک حتمی تحریری دلائل جمع کروادیں، دوسری صورت میں 30روز کے اندریکطرفہ فیصلہ سنادیا جائیگا لیکن اوپنرکے وکیل بدرعالم نے پی سی بی کو ای میل بھجوادی کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں رٹ دائرکرنے جارہے ہیں، ہمیں کیس لڑنے اور اپنا موقف پیش کرنے کیلیے پورا موقع نہیں دیا گیا، مزید 2 ہفتے کا وقت دیا جائے۔

گزشتہ روز اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز میں یکم اگست کی کارروائی اورای میل کا ذکر ہوئے کہا گیا ہے کہ اگرچہ قوائد کے مطابق خالد لطیف کو 9اگست کے بعد وقت دینے کی گنجائش نہیں تھی،اگلے 30 روز میں فیصلہ بھی سنادیا جاتا، اس کے باوجود انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلیے خالد لطیف کو 22اگست تک حتمی تحریری دلائل جمع کروانے کہ مہلت دی جاتی ہے، اگر اس موقع پر بھی انھوں نے موقف نہ دیا توموجود شواہد کی بنیاد پر فیصلہ سنادیا جائیگا۔

 
Load Next Story