موجودہ دور حکومت میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی فروخت 20 ارب روپے گر گئی
مالی سال13-14 میں 79.89 ارب تھی، 14-15میں 60 ارب، 15-16میں52.61 ارب رہ گئی
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے خسارے میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
گزشتہ 4سال کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی سیل میں20 ارب روپے سے زائد کمی ہوئی ہے۔ کارپوریشن انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث معاشی طور پر قابل عمل نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان بھر میں61 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنا پڑا۔
ایکسپریس کو موصول دستاویزات کے مطابق پاکستان بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو سیل میں کمی کے باعث 61سے زائد اسٹور بند کرنا پڑے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسٹور انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی اور مارکیٹ کو نظر اند از کرتے ہوئے کھولے جانے والے61 اسٹور معاشی طور پر ناقابل عمل ہونے کے باعث بند کیے گئے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے بند کیے جانے والے اسٹوروں میں اسلام آباد زون سے 3 اسٹور بند کیے گئے۔ ان اسٹوروں میں ایک چکوال اور دو راولپنڈی سے شامل ہیں۔ کراچی زون سے تین اسٹور کراچی نارتھ، ایک کراچی ساؤتھ، ایک بدین، ایک حیدر آباد، دو میرپور خاص اور دو نوابشاہ سے بند کیے گئے۔ لاہور زون میں ایک اسٹور لاہور نارتھ، دو گوجرانوالہ، ایک اوکاڑہ، چار ساہیوال، تین شیخوپورہ اور ایک سیالکوٹ سے بند کیا گیا۔ ملتان زون میں وہاڑی سے ایک اسٹور بند کیا گیا۔ پشاور زون میں ایک پشاور ساؤتھ اور ایک دیر میں اسٹور بند کیا گیا۔ کوئٹہ زون میں سات کوئٹہ، ایک حضدار، چار لورالائی، بارہ پشین، دو نوشکی اور تین سبی سے بند کیے گئے۔ اسی طرح سکھر زون میں ایک اسٹور سکھر، ایک شکار پور اور ایک لاڑکانہ میں بند کیا گیا۔
اس طرح61 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹور پاکستان بھر میں بند کیے گئے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی سیل میں گزشتہ چار سال کے دوران بڑھنے کے بجائے20 ارب روپے سے زائد کمی ہوئی ہے۔ مالی سال 2013-14کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی سیل79 ارب 89 کروڑ 49 لاکھ تھی جو مالی سال 2014-15کے دوران کم ہو کر 60 ارب 7 کروڑ 25 لاکھ روپے ہو گئی۔
مالی سال 2015-16 کے دوران سیل میں مزید کمی آئی اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی سال بھر کی سیل 52 ارب 61 کروڑ 44 لاکھ روپے ہو گئی اور 2016-17 کے دوران یہ سیل تھوڑے اضافے کے ساتھ 59 ارب 20 کروڑ 89 لاکھ روپے ہو گئی۔
اس طرح اگر مجمو عی طور پر دیکھاجائے تو گزشتہ چار سال کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو مالی خسارے کا سامنا ہے اور سیل میں بھی 20ارب روپے سے زائد کمی کا سامنا دیکھنے میں آ رہا ہے۔
گزشتہ 4سال کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی سیل میں20 ارب روپے سے زائد کمی ہوئی ہے۔ کارپوریشن انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث معاشی طور پر قابل عمل نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان بھر میں61 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنا پڑا۔
ایکسپریس کو موصول دستاویزات کے مطابق پاکستان بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو سیل میں کمی کے باعث 61سے زائد اسٹور بند کرنا پڑے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسٹور انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی اور مارکیٹ کو نظر اند از کرتے ہوئے کھولے جانے والے61 اسٹور معاشی طور پر ناقابل عمل ہونے کے باعث بند کیے گئے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے بند کیے جانے والے اسٹوروں میں اسلام آباد زون سے 3 اسٹور بند کیے گئے۔ ان اسٹوروں میں ایک چکوال اور دو راولپنڈی سے شامل ہیں۔ کراچی زون سے تین اسٹور کراچی نارتھ، ایک کراچی ساؤتھ، ایک بدین، ایک حیدر آباد، دو میرپور خاص اور دو نوابشاہ سے بند کیے گئے۔ لاہور زون میں ایک اسٹور لاہور نارتھ، دو گوجرانوالہ، ایک اوکاڑہ، چار ساہیوال، تین شیخوپورہ اور ایک سیالکوٹ سے بند کیا گیا۔ ملتان زون میں وہاڑی سے ایک اسٹور بند کیا گیا۔ پشاور زون میں ایک پشاور ساؤتھ اور ایک دیر میں اسٹور بند کیا گیا۔ کوئٹہ زون میں سات کوئٹہ، ایک حضدار، چار لورالائی، بارہ پشین، دو نوشکی اور تین سبی سے بند کیے گئے۔ اسی طرح سکھر زون میں ایک اسٹور سکھر، ایک شکار پور اور ایک لاڑکانہ میں بند کیا گیا۔
اس طرح61 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹور پاکستان بھر میں بند کیے گئے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی سیل میں گزشتہ چار سال کے دوران بڑھنے کے بجائے20 ارب روپے سے زائد کمی ہوئی ہے۔ مالی سال 2013-14کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی سیل79 ارب 89 کروڑ 49 لاکھ تھی جو مالی سال 2014-15کے دوران کم ہو کر 60 ارب 7 کروڑ 25 لاکھ روپے ہو گئی۔
مالی سال 2015-16 کے دوران سیل میں مزید کمی آئی اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی سال بھر کی سیل 52 ارب 61 کروڑ 44 لاکھ روپے ہو گئی اور 2016-17 کے دوران یہ سیل تھوڑے اضافے کے ساتھ 59 ارب 20 کروڑ 89 لاکھ روپے ہو گئی۔
اس طرح اگر مجمو عی طور پر دیکھاجائے تو گزشتہ چار سال کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو مالی خسارے کا سامنا ہے اور سیل میں بھی 20ارب روپے سے زائد کمی کا سامنا دیکھنے میں آ رہا ہے۔