ٹیکسٹائل برآمدات 7 سال میں 11 فیصد تک گر گئیں
انڈیا، بنگلادیش، ویت نام، سری لنکا سمیت دیگر ممالک میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 107فیصد تک اضافہ
پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں گزشتہ 7سال کے دوران 11 فیصد تک کمی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ انڈیا، بنگلادیش، ویت نام، سری لنکا سمیت دیگر ممالک میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 107فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایکسپریس کو موصول ایک دستاویز کے مطابق پاکستان کی ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایکسپورٹ مالی سال 2010-11کے دوران 13.8ارب ڈالر تھی جو 2011-12 میں کم ہو کر 12.4ارب ڈالر ہوئی 2012-13 میں ایک مرتبہ پھر برآمدات میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 13.1ارب ڈالر ہو گئیں۔ مالی سال 2013-14 میں یہ بر آمدات 13.7ارب ڈالر ہو گئیں۔ 2014-15میں 13.5ارب ڈالر ، 2015-16 میں 12.5ارب ڈالر اور مالی سال 2016-17میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی یہ برآمدات پستی کا شکار ہو تے ہوئے 12.3ارب ڈالر تک پہنچ آئی ہیں۔
گزشتہ 7سال کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں بتدریج کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے اور پاکستان کی 57فیصد ایکسپورٹ پر مبنی ٹیکسٹائل سیکٹر زبوں حالی کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے مقابلے میں ہمسایہ ممالک انڈیا جس کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 2010-11 میں 27.7ارب ڈالر تھی 2016-17میں 31فیصد اضافے کے ساتھ 36.4ار ب ڈالر ہوگئی۔ بنگلادیش کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں بھی 63فیصد اضافہ ہوا اور 2010-11میں 19ارب ڈالر کی بنگلادیش کی ٹیکسٹائل برآمدات 2016-17 میں 31ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سری لنکا کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ2010-11 میں 4.1ارب ڈالر تھی جو 2016-17 کے دوران 20 فیصد اضافے کے ساتھ 4.9 ارب ڈالر ہو گئی۔
اسی طرح ویت نام کی ٹیکسٹائل برآمدات میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا اور 2010-11میں 15.2ارب ڈالر کی ویت نام کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 2016-17میں 31.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ اس طرح ویت نام کی ٹیکسٹائل اور کلاتھ کی برآمدات میں 107فیصد تک اضافہ ہوا۔ یوں اگر بحثیت مجمو عی دیکھا جائے تو پاکستان کے مد مقابل ممالک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں کم سے کم 20 فیصد سے 107 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے لیکن پاکستان کا اہم برآمدی سیکٹر حکومتی مراعاتی پیکج کے باوجود دن بدن پستی کی جانب جا رہا ہے۔
ایکسپریس کو موصول ایک دستاویز کے مطابق پاکستان کی ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایکسپورٹ مالی سال 2010-11کے دوران 13.8ارب ڈالر تھی جو 2011-12 میں کم ہو کر 12.4ارب ڈالر ہوئی 2012-13 میں ایک مرتبہ پھر برآمدات میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 13.1ارب ڈالر ہو گئیں۔ مالی سال 2013-14 میں یہ بر آمدات 13.7ارب ڈالر ہو گئیں۔ 2014-15میں 13.5ارب ڈالر ، 2015-16 میں 12.5ارب ڈالر اور مالی سال 2016-17میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی یہ برآمدات پستی کا شکار ہو تے ہوئے 12.3ارب ڈالر تک پہنچ آئی ہیں۔
گزشتہ 7سال کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں بتدریج کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے اور پاکستان کی 57فیصد ایکسپورٹ پر مبنی ٹیکسٹائل سیکٹر زبوں حالی کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے مقابلے میں ہمسایہ ممالک انڈیا جس کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 2010-11 میں 27.7ارب ڈالر تھی 2016-17میں 31فیصد اضافے کے ساتھ 36.4ار ب ڈالر ہوگئی۔ بنگلادیش کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں بھی 63فیصد اضافہ ہوا اور 2010-11میں 19ارب ڈالر کی بنگلادیش کی ٹیکسٹائل برآمدات 2016-17 میں 31ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سری لنکا کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ2010-11 میں 4.1ارب ڈالر تھی جو 2016-17 کے دوران 20 فیصد اضافے کے ساتھ 4.9 ارب ڈالر ہو گئی۔
اسی طرح ویت نام کی ٹیکسٹائل برآمدات میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا اور 2010-11میں 15.2ارب ڈالر کی ویت نام کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 2016-17میں 31.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ اس طرح ویت نام کی ٹیکسٹائل اور کلاتھ کی برآمدات میں 107فیصد تک اضافہ ہوا۔ یوں اگر بحثیت مجمو عی دیکھا جائے تو پاکستان کے مد مقابل ممالک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں کم سے کم 20 فیصد سے 107 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے لیکن پاکستان کا اہم برآمدی سیکٹر حکومتی مراعاتی پیکج کے باوجود دن بدن پستی کی جانب جا رہا ہے۔