ود ہولڈنگ وصولی یقینی بنانے کیلیے ٹینڈرز کی مانیٹرنگ کی ہدایت
ایف بی آر کا سرکاری،نیم سرکاری وخودمختار اداروں کے ٹینڈرز کا ڈیٹا بیس بنانے کیلیے آر ٹی اوز کو خط
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 10 اداروں کی جانب سے بروقت ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیشنری سمیت دیگر اشیا کی سپلائی کے لیے جاری کیے جانے والے ٹینڈرز کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے باقاعدہ طور پر لیٹر لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 18 ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز)، کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئریونٹس (ایل ٹی یوز) سمیت تمام ماتحت اداروںکو ایف بی آر کی طرف سے متعارف کروائے جانے والے ریئل ٹائم پروایکٹو مانیٹرنگ سسٹم (آر پی ایم) پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے اور اس ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے کی جانے والی تمام خریداریوں اور اس کے لیے جاری کیے جانے والے ٹینڈرز کا ریکارڈ اس سسٹم میں محفوظ رکھا جائے۔
مذکورہ لیٹر میںچیف کمشنر ان لینڈ ریونیو آر ٹی او اسلام آباد کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے کمپنی سیکریٹری کی طرف سے ایکسٹرنل آڈیٹرز کی تقرری کے لیے دیے جانے والے ٹینڈرز کی بھی مانیٹرنگ کی جائے اور ان پر آنے والے اخراجات پر ودہولڈنگ ٹیکس کی بروقت وصولی کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ راولا کوٹ آزاد جموں و کشمیر کے سینئر سپرانٹنڈنٹ پولیس محمد یاسین کی جانب سے گاڑیوں کی مرمت اور مینٹی نیننس کے لیے جاری کیے جانے والے ٹینڈرزاور جے وی پاور ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفر آباد آزاد جموں و کشمیر کے ڈائریکٹراو اینڈ ایم کی جانب سے لیپہ پاور اسٹیشن کے لیے 11 کے وی کی کیبل کی سُپلائی کے لیے دیے جانے والے ٹینڈر پرہونے والی تار کی سپلائی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر اسٹبلشمنٹ اینڈ کوآرڈینیشن محمد اعظم ڈار کی جانب سے ٹریولنگ سروسز کی فراہمی کے لیے جاری کیے جانے والے ٹینڈر اور اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سیکریٹری کی طرف سے مختلف نوعیت کی دکانوں اور اشیا کی سپلائی کے لیے دیے جانے والے ٹینڈرز کی مانیٹرنگ کی جائے۔
فیڈرل بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے سیکریٹری محمد سرور کی جانب سے امتحانی میٹریل کی پرنٹنگ،آنسر شیٹس اور لفافوں سمیت دیگر میٹریل کی خریداری کے لیے دیے جانے والے ٹینڈر پر ہونے والی اشیا کی سپلائی پر ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کو یقینی بنایا جائے۔ اسی طرح نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام اسلام آباد کے مینجر پروکیورمنٹ اینڈ سپلائی چین کی جانب سے انفیکیشن کنٹرول آئٹمز کی سپلائی کیلیے دیے جانے والے ٹینڈر اور ڈائریکٹر جنرل ٹورازم اینڈ ہسٹوریکل ڈیولپمنٹ راولا کوٹ کی طرف سے دیے جانے والے ٹینڈرز پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس کی مانیٹرنگ کی جائے۔
علاوہ ازیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن (سی ایس) فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی جانب سے اسٹیشنری آئٹمز کی سپلائی کے لیے جاری کردہ ٹینڈر اور ہمقدم اسکول کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن پروگرام اسلام آباد کے انفرااسٹرکچر پروکیورمنٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ڈیزائن کنسلٹنسی سروسز کے لیے دیے جانے والے ٹینڈر کی بھی مانیٹرنگ کی جائے اور ان تمام ٹینڈرز پر ہونے والی اشیا کی سپلائی اور حاصل کی جانے والی خدمات کے عوض ہونے والی ادائیگیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی بروقت وصولی کو یقینی بنایا جائے۔
علاوہ ازیں خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام ٹینڈرز کے لیے ایک سافٹ ویئر پر مبنی ڈیٹا بیس قائم کیا جائے جس میں یہ ٹینڈرز محفوظ کیے جائیں اور پروکیورمنٹ و اسکمیوں کے مکمل ہونے کے بعد اس ڈیٹا کو استعمال میں لاکر مطلوبہ صلاحیت کے مطابق سو فیصد ٹیکس وصولی کو یقینی بنایا جاسکے۔ اسی طرح ماضی کے جن پروگراموں اور اسکیموں پر ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی نہیں کی جاسکی ہے ان اسکیموں و اداروں اور پروگراموں کے ودہولڈنگ ایجنٹس سے بھی ٹیکس واجبات کی ریکوری کو یقھنی بنایا جائے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے باقاعدہ طور پر لیٹر لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 18 ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز)، کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئریونٹس (ایل ٹی یوز) سمیت تمام ماتحت اداروںکو ایف بی آر کی طرف سے متعارف کروائے جانے والے ریئل ٹائم پروایکٹو مانیٹرنگ سسٹم (آر پی ایم) پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے اور اس ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے کی جانے والی تمام خریداریوں اور اس کے لیے جاری کیے جانے والے ٹینڈرز کا ریکارڈ اس سسٹم میں محفوظ رکھا جائے۔
مذکورہ لیٹر میںچیف کمشنر ان لینڈ ریونیو آر ٹی او اسلام آباد کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے کمپنی سیکریٹری کی طرف سے ایکسٹرنل آڈیٹرز کی تقرری کے لیے دیے جانے والے ٹینڈرز کی بھی مانیٹرنگ کی جائے اور ان پر آنے والے اخراجات پر ودہولڈنگ ٹیکس کی بروقت وصولی کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ راولا کوٹ آزاد جموں و کشمیر کے سینئر سپرانٹنڈنٹ پولیس محمد یاسین کی جانب سے گاڑیوں کی مرمت اور مینٹی نیننس کے لیے جاری کیے جانے والے ٹینڈرزاور جے وی پاور ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفر آباد آزاد جموں و کشمیر کے ڈائریکٹراو اینڈ ایم کی جانب سے لیپہ پاور اسٹیشن کے لیے 11 کے وی کی کیبل کی سُپلائی کے لیے دیے جانے والے ٹینڈر پرہونے والی تار کی سپلائی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر اسٹبلشمنٹ اینڈ کوآرڈینیشن محمد اعظم ڈار کی جانب سے ٹریولنگ سروسز کی فراہمی کے لیے جاری کیے جانے والے ٹینڈر اور اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سیکریٹری کی طرف سے مختلف نوعیت کی دکانوں اور اشیا کی سپلائی کے لیے دیے جانے والے ٹینڈرز کی مانیٹرنگ کی جائے۔
فیڈرل بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے سیکریٹری محمد سرور کی جانب سے امتحانی میٹریل کی پرنٹنگ،آنسر شیٹس اور لفافوں سمیت دیگر میٹریل کی خریداری کے لیے دیے جانے والے ٹینڈر پر ہونے والی اشیا کی سپلائی پر ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کو یقینی بنایا جائے۔ اسی طرح نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام اسلام آباد کے مینجر پروکیورمنٹ اینڈ سپلائی چین کی جانب سے انفیکیشن کنٹرول آئٹمز کی سپلائی کیلیے دیے جانے والے ٹینڈر اور ڈائریکٹر جنرل ٹورازم اینڈ ہسٹوریکل ڈیولپمنٹ راولا کوٹ کی طرف سے دیے جانے والے ٹینڈرز پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس کی مانیٹرنگ کی جائے۔
علاوہ ازیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن (سی ایس) فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی جانب سے اسٹیشنری آئٹمز کی سپلائی کے لیے جاری کردہ ٹینڈر اور ہمقدم اسکول کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن پروگرام اسلام آباد کے انفرااسٹرکچر پروکیورمنٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ڈیزائن کنسلٹنسی سروسز کے لیے دیے جانے والے ٹینڈر کی بھی مانیٹرنگ کی جائے اور ان تمام ٹینڈرز پر ہونے والی اشیا کی سپلائی اور حاصل کی جانے والی خدمات کے عوض ہونے والی ادائیگیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی بروقت وصولی کو یقینی بنایا جائے۔
علاوہ ازیں خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام ٹینڈرز کے لیے ایک سافٹ ویئر پر مبنی ڈیٹا بیس قائم کیا جائے جس میں یہ ٹینڈرز محفوظ کیے جائیں اور پروکیورمنٹ و اسکمیوں کے مکمل ہونے کے بعد اس ڈیٹا کو استعمال میں لاکر مطلوبہ صلاحیت کے مطابق سو فیصد ٹیکس وصولی کو یقینی بنایا جاسکے۔ اسی طرح ماضی کے جن پروگراموں اور اسکیموں پر ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی نہیں کی جاسکی ہے ان اسکیموں و اداروں اور پروگراموں کے ودہولڈنگ ایجنٹس سے بھی ٹیکس واجبات کی ریکوری کو یقھنی بنایا جائے۔