جیل سے قیدی فرارانکوائری کمیٹی کا دورہافسران سے معلومات حاصل کیں

سپرنٹنڈنٹ نذیر شاہ اپنی اور منظور نظر افسران و اہلکاروں کی بحالی کیلیے مصروف ہوگئے

کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے،چند روز میں رپورٹ جمع کرادی جائیگی،اشرف نظامانی فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD:
ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے بھارتی قیدی کے فرار پر معطل کیے جانیوالے سپرنٹنڈنٹ نذیر شاہ نے اپنی اور اپنے منظور نظر افسران و اہلکاروں کی بحالی کے لیے کوشش شروع کردی،اس سلسلے میں جیل حکام پر دبائو اور مختلف سیاسی شخصیات سے رابطہ کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب تحقیقاتی کمیٹی نے جیل کا دورہ کیا اور افسران و اہلکاروں سے معلومات حاصل کیں ، کمیٹی چند روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی،تفصیلات کے مطابق پیر کو ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے بھارتی ماہی گیر کشور مبینہ طور پر جیل حکام کی ملی بھگت سے فرار ہوگیا تھا ، واقعے کے بعد معطل کیے جانے والے سپرنٹنڈنٹ نذیر شاہ نے اپنی اور اپنے منظور نظر جیلر سنیل شاہ ، ارشد اہلکاروں عباس ابڑو،طارق گجر،ذوالفقار و دیگر کی بحالی کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔




اس سلسلے میں کئی اعلیٰ و سیاسی شخصیات سے رابطہ کیا گیا لیکن نذیر شاہ کو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ نذیر شاہ جیل حکام پر مسلسل دبائو ڈال رہے ہیں لیکن حکام نے انھیں کلین چٹ دینے سے انکار کیا ہے،بھارتی قیدی کے فرار کے سلسلے میں کئی حساس ادارے بھی حرکت میں آگئے ہیں اور وہ بھی معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہیں ، دوسری جانب واقعے پر تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی نے جیل کا دورہ بھی کیا۔

کمیٹی کے رکن اشرف علی نظامانی نے ایکسپریس کو بتایا کہ گذشتہ روز کمیٹی نے جیل کا دورہ کیا اور مختلف افسران و اہلکاروں سے معلومات حاصل کیں ، انھوں نے کہا کہ ابھی فوری طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا،کمیٹی نے اپنا کام شروع کردیا ہے اور چند روز میں رپورٹ جمع کرادی جائیگی۔
Load Next Story