توہین عدالت کیس میں نوازشریف کو نوٹس جاری

کیا نواز شریف کے بیانات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، لاہورہائی کورٹ کا استفسار


ویب ڈیسک August 15, 2017
لاہور ہائی کورٹ نے سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی۔ فوٹو: فائل فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر کرنے کے الزام میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزراء سمیت 14 فریقین کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔

لاہورہائی کورٹ کے فاضل جج مسٹر جسٹس مامون الرشید نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے کسی وفاقی کابینہ افسرکے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

سماعت کے دوران درخواست گزاراظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نے ریلی کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کی تضحیک کی، نواز شریف کی تقاریر آئین کیخلاف کھلی بغاوت ہے، آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

عدالت نے رٹ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ رٹ درخواست کیسے قابل سماعت ہے۔ کیا ایسے بیانات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل دیں، جس پراظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ میاں نوازشریف اب وزیراعظم اور پارٹی سربراہ نہیں رہے، میں نے پیمرا اور وزارت اطلاعات کو متعدد بار لکھا مگر شنوائی نہیں ہوئی، میں آئین پرعمل درآمد کرانے کے لئے عدالت آیا، مجھے رٹ درخواست میں ترامیم کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے خواجہ سعد رفیق، دانیال عزیز، رانا ثنااللہ، خواجہ آصف، طلال چوہدری، آصف کرمانی، عابد شیر علی، اسحاق ڈار سمیت 14 دیگر افراد شامل ہیں جب کہ چیئرمین پیمرا کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت نے درخواست پر آئندہ سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں