نواز شریف نے عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے سعد رفیق
موجود آئین میں ترامیم ضروری ہوگئی ہیں، وزیر ریلوے
حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ موجود آئین میں ترامیم ضروری ہوگئی ہیں جب کہ نواز شریف نے عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ عمران خان سے تاریخی غلطی ہوگئی ہے جس کا احساس انہیں ہونا شروع ہوگیا ہے، وہ دن دور نہیں جب خان صاحب خود ہمارے پاس آکربات کریں گے جب کہ خان صاحب آج کل زیادہ پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میدان اب بھی نواز شریف کے ہاتھ میں ہے اور جی ٹی روڈ کے چار روزہ سفر کےبعد چیزیں بدلی ہیں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پروگرامز کے انعقاد کا فیصلہ چند دنوں میں ہوجائے گا اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں میں مشاورتوں کا سلسلہ جاری ہے، اگر منتخب وزیراعظم پرنااہلی کی تلوار لٹکتی رہےگی تو حکومت کام نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی تقاریر میں کہا ہے کہ آئین میں اہم ترامیم کی ضرورت ہے اور موجودہ آئین میں ترامیم ضروری ہوگئی ہیں جب کہ ایسی ترامیم کی ضرورت ہے جس سےفوری اور سستا انصاف ملے۔
وزیرریلوے نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو پارٹی میں شامل کرنے کے لیے حکمت عمل بنائی جائے گی جب کہ انتخابی حکمت عملی کے ابتدائی خد و خال بھی آج طے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز این اے 120 کی انتخابی امیدوار ہیں جہاں انتخابی مہم کا آغاز ہوچکاہے۔
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد چوہدری نثار وزیراعظم ہاؤس پہنچے والوں میں سب سے آگے تھے، وہ مسلم لیگ (ن) کے سینیئر لیڈر اور پارٹی کا اہم حصہ ہیں۔ جس پارٹی میں مسائل پر اختلاف نہیں ہوتا وہاں بادشاہت ہوتی ہے، چوہدری نثارنےخود کہا ہے اگر کوئی آزمائش کاوقت آیا تو وہ پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوں گے، چوہدری نثار ان رہنماؤں میں شامل ہیں جو پارٹی کی گائیڈ لائن بناتے ہیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ آصف زرداری سے لاکھ اختلاف سہی لیکن وہ آدمی سمجھ دار ہیں، ہمارے ساتھ جو ہونا تھا وہ ہوگیا ہمارے بعد آنے والوں کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست پر لیگل ٹیم کام کررہی ہے۔
لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ عمران خان سے تاریخی غلطی ہوگئی ہے جس کا احساس انہیں ہونا شروع ہوگیا ہے، وہ دن دور نہیں جب خان صاحب خود ہمارے پاس آکربات کریں گے جب کہ خان صاحب آج کل زیادہ پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میدان اب بھی نواز شریف کے ہاتھ میں ہے اور جی ٹی روڈ کے چار روزہ سفر کےبعد چیزیں بدلی ہیں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پروگرامز کے انعقاد کا فیصلہ چند دنوں میں ہوجائے گا اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں میں مشاورتوں کا سلسلہ جاری ہے، اگر منتخب وزیراعظم پرنااہلی کی تلوار لٹکتی رہےگی تو حکومت کام نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی تقاریر میں کہا ہے کہ آئین میں اہم ترامیم کی ضرورت ہے اور موجودہ آئین میں ترامیم ضروری ہوگئی ہیں جب کہ ایسی ترامیم کی ضرورت ہے جس سےفوری اور سستا انصاف ملے۔
وزیرریلوے نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو پارٹی میں شامل کرنے کے لیے حکمت عمل بنائی جائے گی جب کہ انتخابی حکمت عملی کے ابتدائی خد و خال بھی آج طے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز این اے 120 کی انتخابی امیدوار ہیں جہاں انتخابی مہم کا آغاز ہوچکاہے۔
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد چوہدری نثار وزیراعظم ہاؤس پہنچے والوں میں سب سے آگے تھے، وہ مسلم لیگ (ن) کے سینیئر لیڈر اور پارٹی کا اہم حصہ ہیں۔ جس پارٹی میں مسائل پر اختلاف نہیں ہوتا وہاں بادشاہت ہوتی ہے، چوہدری نثارنےخود کہا ہے اگر کوئی آزمائش کاوقت آیا تو وہ پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوں گے، چوہدری نثار ان رہنماؤں میں شامل ہیں جو پارٹی کی گائیڈ لائن بناتے ہیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ آصف زرداری سے لاکھ اختلاف سہی لیکن وہ آدمی سمجھ دار ہیں، ہمارے ساتھ جو ہونا تھا وہ ہوگیا ہمارے بعد آنے والوں کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست پر لیگل ٹیم کام کررہی ہے۔