سعودی عرب اور عراق کا 27 سال بعد سرحد کھولنے کا فیصلہ

1990 میں کویت پر عراقی حملے کے بعد سعودی عرب نے سرحد بند کردی تھی

1990 میں کویت پر عراقی حملے کے بعد سعودی عرب نے سرحد بند کردی تھی۔— فوٹو : فائل

سعودی عرب نے 27 برس بعد عراق سے ملحقہ سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جو 1990 میں عراق کی جانب سے کویت پر کیے جانے والے حملے کے بعد بند کردی گئی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی کابینہ نے گزشتہ روز عراق کے ساتھ مشترکہ ٹریڈ کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد سعودی عرب اور عراق کو علیحدہ کرنے والی عرعر سرحد کو کھولنے کی تجویز پیش کی گئی۔ اس سلسلے میں سعودی اور عراقی حکام نے عرعر بارڈر کا دورہ کیا اور حج کے لیے جانے والے عراقی عازمین سے ملاقات کی۔


خیال رہے کہ 1990 میں عراق نے کویت پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سعودی عرب نے عراق سے تعلقات منقطع کرلیے تھے اور دونوں ملکوں کے درمیان عرعر سرحد کو بند کردیا گیا تھا۔ 27 برسوں سے اس سرحد کو صرف عازمین حج ہی استعمال کرتے ہیں اور یہ صرف حج سیزن میں ہی کھولی جاتی ہے۔ تاہم اب دونوں ملکوں نے باہمی طور پر اس بات کا فیصلہ کرلیا ہے کہ عرعر کی سرحد کو تجارت سمیت ہر طرح کی آمد و رفت کے لیے کھول دیا جائے گا۔

عراق کے جنوب مغربی صوبہ انبار کے گورنر صہیب الراوی کا کہنا ہے کہ عراقی حکومت نے عرعر کی جانب جانے والی شاہراہ پر سیکیورٹی گارڈز تعینات کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کا دوبارہ کھلنا دونوں ملکوں کے لیے خوش آئند ہوگا اور باہمی تعلقات کے فروغ میں یہ ایک اہم قدم ہے۔
Load Next Story