کیپ ٹاؤن ٹیسٹ پاکستان تلخ یادیں بھلا کر نئے آغاز کا خواہاں
انجری کے شکار جنید خان کی جگہ محمد عرفان کو موقع ملے گا اس کے علاوہ ٹیم عبدالرحمان، راحت کی جگہ لے سکتے ہیں
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ آج سے نیولینڈز، کیپ ٹائون میں شروع ہو گا۔
مہمان سائیڈ جوہانسبرگ میں بدترین شکست کی تلخ یادیں بھلا کر نئے آغاز کی خواہاں ہے، انجری نے جنید خان کو میچ سے باہر کر دیا، ان کی جگہ طویل القامت محمد عرفان کو ڈیبیو کا موقع ملے گا، ٹیم مینجمنٹ اسپنر عبدالرحمان کو بھی کھلانے کا سوچ رہی ہے، وہ راحت علی کی جگہ سنبھال سکتے ہیں، کوچ ڈیو واٹمور کے مطابق بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی،کپتان مصباح الحق کو ٹیم سے فائٹ بیک کی توقع ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ فاتح الیون برقرار رکھے گا، کپتان گریم اسمتھ کے مطابق پاکستانی ٹیم کم بیک کر سکتی ہے اسے آسان تصور نہیں کیا جا سکتا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم پہلا ٹیسٹ ہارنے کا ازالہ کیپ ٹائون میں فتح کے ساتھ کرنا چاہتی ہے،انجرڈ فاسٹ بولر جنید خان میچ میں حصہ نہیں لیں گے، ان کی جگہ فاسٹ بولر محمد عرفان کا ڈیبیو متوقع ہے، پہلے ٹیسٹ میں غیر متاثر کن بولنگ کرنے والے پیسر راحت علی کی جگہ اسپنر عبدالرحمان کو آزمایا جا سکتا ہے، کوچ ڈیوواٹمور نے اس حوالے سے کہا کہ جنید تھائی انجری سے نجات حاصل نہیں کر سکے، وہ کیپ کوبراز کیخلاف دو روزہ میچ سے قبل اس مسئلے کا شکار ہوئے تھے،جنید یقینی طور پر دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے، البتہ ہم سنچورین ٹیسٹ میں ان کی شرکت کیلیے پُرامید ہیں، عرفان یا عبدالرحمان میں سے جنیدکی جگہ کون کھیلے گا ہم یہ فیصلہ جمعرات کو پچ دیکھنے کے بعد کریں گے۔
البتہ دونوں بولرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے،عرفان کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ٹور میچ میں7 وکٹوں نے ظاہر کردیا کہ وہ اچھی فارم میں ہیں، اگر دوسرے ٹیسٹ میں کھلایا گیا تو یقیناً اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وانڈررز میں محمد حفیظ نے پہلی اننگز میں صرف 16رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا تھا، اس وجہ سے پاکستان نیولینڈز میں3اسپنرز کے ساتھ میدان سنبھال سکتا ہے، کپتان مصباح الحق کو سعید اجمل سے بھی عمدہ بولنگ کی توقع ہے۔ ڈیو واٹمور نے کہا کہ ناصر جمشید نے پریکٹس شروع کر دی لہذا ہماری بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، یاد رہے کہ اوپنر ٹخنہ مڑنے کے سبب دو روزہ میچ نہیں کھیل سکے تھے۔ کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ''مجھے یقین ہے کہ کھلاڑی فائٹ بیک کریں گے، ہمیشہ مشکل وقت میں ہم نے یہی کیا ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہو گا''۔
گوکہ کیپ ٹائون کی پچ جوہانسبرگ جیسی سیمنگ نہیں مگردوسرے ٹیسٹ میں بھی پاکستانی بیٹسمینوں کو خوفناک پروٹیز بولنگ اٹیک کے سامنے مشکلات پیش آ سکتی ہیں، یاد رہے پہلی اننگز میں 49رنز پر ڈھیر ہونے کا خمیازہ مہمان سائیڈ کو 211رنز کی بدترین شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا تھا،انجرڈ توفیق عمر کی جگہ ٹیم کو جوائن کرنے والے اوپنر عمران فرحت نے ایمرجنگ کیپ کوبراز کیخلاف میچ میں حصہ ضرور لیا تاہم ٹیسٹ کھیلنا یقینی نہیں ہے،محمد حفیظ جوہانسبرگ میں دونوں اننگز میں ناکام رہے تھے جبکہ وہ وائرل انفیکشن کے سبب وارم اپ میچ نہ کھیل سکے، حفیظ اور ناصر ہی دوسرے ٹیسٹ میں اننگز کا آغاز کریں گے، ٹیم کیلیے ایک اچھی خبر یونس خان کی فارم میں واپسی ہے جنھوں نے ٹور میچ کی دوسری اننگز میں بطور اوپنر 74رنز اسکور کیے،پہلے ٹیسٹ میں مصباح الحق اور اسد شفیق نصف سنچریاں بنا چکے۔
ایسے میں پاکستانی بیٹنگ سے کامیابی کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ پہلے ٹیسٹ کی پلیئنگ الیون ہی برقرار رکھے گا، کپتان گریم اسمتھ نے امید ظاہرکی کہ بولرز دوسرے میچ میں بھی مہمان بیٹسمینوں پر دبائو برقرار رکھیں گے، کمترین اسکور پر آئوٹ ہونے کے سبب وہ محتاط انداز اپنائینگے اور ہم اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں،انھوں نے کہا کہ پاکستان خطرناک حریف ہے اور ہم اسے آسان سمجھنے کی غلطی نہیں کرینگے، اگر کوئی ٹیم خراب پرفارمنس کے بعد کم بیک کر سکتی ہے تو وہ پاکستان ہی ہوگی، انھوں نے کہا کہ ہم طویل القامت پیسر عرفان کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں، یہ ایک منفرد تجربہ ہو گا ،کپتان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے ابتدائی6بیٹسمین بہترین اورہم ہر قسم کی کنڈیشنز میں عمدہ کھیل پیش کرنیکی اہلیت رکھتے ہیں۔ دریں اثنا میچ کیلیے تیار شدہ پچ کو گذشتہ روز پانی دیا گیا اور کافی گھانس بھی کاٹ دی گئی، ماہرین کے مطابق بیٹسمین بھی اس پر صلاحیتوں کے بھرپور جوہر دکھا سکتے ہیں، جمعرات کو بارش کی پیشگوئی کی گئی اور میچ تاخیر سے شروع ہو سکتا ہے۔
مہمان سائیڈ جوہانسبرگ میں بدترین شکست کی تلخ یادیں بھلا کر نئے آغاز کی خواہاں ہے، انجری نے جنید خان کو میچ سے باہر کر دیا، ان کی جگہ طویل القامت محمد عرفان کو ڈیبیو کا موقع ملے گا، ٹیم مینجمنٹ اسپنر عبدالرحمان کو بھی کھلانے کا سوچ رہی ہے، وہ راحت علی کی جگہ سنبھال سکتے ہیں، کوچ ڈیو واٹمور کے مطابق بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی،کپتان مصباح الحق کو ٹیم سے فائٹ بیک کی توقع ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ فاتح الیون برقرار رکھے گا، کپتان گریم اسمتھ کے مطابق پاکستانی ٹیم کم بیک کر سکتی ہے اسے آسان تصور نہیں کیا جا سکتا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم پہلا ٹیسٹ ہارنے کا ازالہ کیپ ٹائون میں فتح کے ساتھ کرنا چاہتی ہے،انجرڈ فاسٹ بولر جنید خان میچ میں حصہ نہیں لیں گے، ان کی جگہ فاسٹ بولر محمد عرفان کا ڈیبیو متوقع ہے، پہلے ٹیسٹ میں غیر متاثر کن بولنگ کرنے والے پیسر راحت علی کی جگہ اسپنر عبدالرحمان کو آزمایا جا سکتا ہے، کوچ ڈیوواٹمور نے اس حوالے سے کہا کہ جنید تھائی انجری سے نجات حاصل نہیں کر سکے، وہ کیپ کوبراز کیخلاف دو روزہ میچ سے قبل اس مسئلے کا شکار ہوئے تھے،جنید یقینی طور پر دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے، البتہ ہم سنچورین ٹیسٹ میں ان کی شرکت کیلیے پُرامید ہیں، عرفان یا عبدالرحمان میں سے جنیدکی جگہ کون کھیلے گا ہم یہ فیصلہ جمعرات کو پچ دیکھنے کے بعد کریں گے۔
البتہ دونوں بولرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے،عرفان کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ٹور میچ میں7 وکٹوں نے ظاہر کردیا کہ وہ اچھی فارم میں ہیں، اگر دوسرے ٹیسٹ میں کھلایا گیا تو یقیناً اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وانڈررز میں محمد حفیظ نے پہلی اننگز میں صرف 16رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا تھا، اس وجہ سے پاکستان نیولینڈز میں3اسپنرز کے ساتھ میدان سنبھال سکتا ہے، کپتان مصباح الحق کو سعید اجمل سے بھی عمدہ بولنگ کی توقع ہے۔ ڈیو واٹمور نے کہا کہ ناصر جمشید نے پریکٹس شروع کر دی لہذا ہماری بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، یاد رہے کہ اوپنر ٹخنہ مڑنے کے سبب دو روزہ میچ نہیں کھیل سکے تھے۔ کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ''مجھے یقین ہے کہ کھلاڑی فائٹ بیک کریں گے، ہمیشہ مشکل وقت میں ہم نے یہی کیا ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہو گا''۔
گوکہ کیپ ٹائون کی پچ جوہانسبرگ جیسی سیمنگ نہیں مگردوسرے ٹیسٹ میں بھی پاکستانی بیٹسمینوں کو خوفناک پروٹیز بولنگ اٹیک کے سامنے مشکلات پیش آ سکتی ہیں، یاد رہے پہلی اننگز میں 49رنز پر ڈھیر ہونے کا خمیازہ مہمان سائیڈ کو 211رنز کی بدترین شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا تھا،انجرڈ توفیق عمر کی جگہ ٹیم کو جوائن کرنے والے اوپنر عمران فرحت نے ایمرجنگ کیپ کوبراز کیخلاف میچ میں حصہ ضرور لیا تاہم ٹیسٹ کھیلنا یقینی نہیں ہے،محمد حفیظ جوہانسبرگ میں دونوں اننگز میں ناکام رہے تھے جبکہ وہ وائرل انفیکشن کے سبب وارم اپ میچ نہ کھیل سکے، حفیظ اور ناصر ہی دوسرے ٹیسٹ میں اننگز کا آغاز کریں گے، ٹیم کیلیے ایک اچھی خبر یونس خان کی فارم میں واپسی ہے جنھوں نے ٹور میچ کی دوسری اننگز میں بطور اوپنر 74رنز اسکور کیے،پہلے ٹیسٹ میں مصباح الحق اور اسد شفیق نصف سنچریاں بنا چکے۔
ایسے میں پاکستانی بیٹنگ سے کامیابی کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ پہلے ٹیسٹ کی پلیئنگ الیون ہی برقرار رکھے گا، کپتان گریم اسمتھ نے امید ظاہرکی کہ بولرز دوسرے میچ میں بھی مہمان بیٹسمینوں پر دبائو برقرار رکھیں گے، کمترین اسکور پر آئوٹ ہونے کے سبب وہ محتاط انداز اپنائینگے اور ہم اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں،انھوں نے کہا کہ پاکستان خطرناک حریف ہے اور ہم اسے آسان سمجھنے کی غلطی نہیں کرینگے، اگر کوئی ٹیم خراب پرفارمنس کے بعد کم بیک کر سکتی ہے تو وہ پاکستان ہی ہوگی، انھوں نے کہا کہ ہم طویل القامت پیسر عرفان کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں، یہ ایک منفرد تجربہ ہو گا ،کپتان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے ابتدائی6بیٹسمین بہترین اورہم ہر قسم کی کنڈیشنز میں عمدہ کھیل پیش کرنیکی اہلیت رکھتے ہیں۔ دریں اثنا میچ کیلیے تیار شدہ پچ کو گذشتہ روز پانی دیا گیا اور کافی گھانس بھی کاٹ دی گئی، ماہرین کے مطابق بیٹسمین بھی اس پر صلاحیتوں کے بھرپور جوہر دکھا سکتے ہیں، جمعرات کو بارش کی پیشگوئی کی گئی اور میچ تاخیر سے شروع ہو سکتا ہے۔