شریف فیملی کیخلاف ریفرنس کیلیے نیب کو جے آئی ٹی رپورٹ کی 3 مصدقہ نقول فراہم کردی گئیں
سپریم کورٹ کے رجسٹرارآفس نے جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم10 دینے کی درخواست ایک بار پھر مسترد کردی
عدالت عظمیٰ کے رجسٹرار آفس نے پاناما لیکس کی تفتیش کیلیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)کی رپورٹ کی جلد 10 کی نقل قومی احتساب بیورو (نیب) کو فراہم کرنے سے ایک بار پھر انکار کردیا تاہم شریف فیملی کیخلاف ریفرنس دائرکرنے کیلیے رپورٹ کی باقی جلدوں کی مزید 3, 3 مصدقہ نقول فراہم کردی گئیں۔
رجسٹرار آفس نے نیب کی درخواست پر جلد 10کے علاوہ جے آئی ٹی کی باقی رپورٹ کی نقل فراہم کی تھی لیکن جلد 10 دینے کی درخواست خارج کردی تھی۔ نیب نے ایک اور درخواست جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 4 ریفرنسز دائرکرنے کیلیے جے آئی ٹی کی رپورٹ کی مزید 3 مصدقہ نقول درکار ہیں۔ نیب نے یہ بھی کہا کہ جلد 10 کو ریفرنسزکا حصہ بنانے کیلیے اسکی مصدقہ نقل بھی درکار ہوگی تاہم رجسٹرار آفس نے جلد10 فراہم کرنے اسے ایک بار پھر انکار کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب جلد 10 کی اصل رپورٹ حاصل کرنے کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریگا کیونکہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں شامل بیرون ملک سے حاصل کی گئی دستاویزات کی قانونی حیثیت ثابت کرنے کیلیے دیگر ممالک کے ساتھ دو طرفہ قانونی تعاون (میوچل لیگل اسسٹنس) کے تحت خط وکتابت کو ریفرنسز کا باقاعدہ حصہ بنانا لازمی ہوگا۔
رجسٹرار آفس نے نیب کی درخواست پر جلد 10کے علاوہ جے آئی ٹی کی باقی رپورٹ کی نقل فراہم کی تھی لیکن جلد 10 دینے کی درخواست خارج کردی تھی۔ نیب نے ایک اور درخواست جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 4 ریفرنسز دائرکرنے کیلیے جے آئی ٹی کی رپورٹ کی مزید 3 مصدقہ نقول درکار ہیں۔ نیب نے یہ بھی کہا کہ جلد 10 کو ریفرنسزکا حصہ بنانے کیلیے اسکی مصدقہ نقل بھی درکار ہوگی تاہم رجسٹرار آفس نے جلد10 فراہم کرنے اسے ایک بار پھر انکار کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب جلد 10 کی اصل رپورٹ حاصل کرنے کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریگا کیونکہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں شامل بیرون ملک سے حاصل کی گئی دستاویزات کی قانونی حیثیت ثابت کرنے کیلیے دیگر ممالک کے ساتھ دو طرفہ قانونی تعاون (میوچل لیگل اسسٹنس) کے تحت خط وکتابت کو ریفرنسز کا باقاعدہ حصہ بنانا لازمی ہوگا۔