نوازشریف کوپارٹی صدارت سے روکنے کا حکم لاہورہائیکورٹ میں چیلنج
پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ پانچ آئین کے آرٹیکل 17 سے متصادم ہے، درخواستگزار
STONEHENGE:
ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی صدارت سے روکنے کے لیے الیکشن کمیشن کے حکم کوچیلنج کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورہائیکورٹ میں شہری محمد امین کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کوپارٹی صدارت سے روکنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کردیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاناما فیصلے کے تحت فیصلے کے تحت نااہل نواز شریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ 5 کے تحت فیصلہ جاری کیا ہے اور پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ پانچ آئین کے آرٹیکل 17 سے متصادم ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نوازشریف نے پاناما کیس فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کردی
واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم نوازشریف نے پاناما کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ قانون کے خلاف اور حقائق کے منافی ہے۔
ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی صدارت سے روکنے کے لیے الیکشن کمیشن کے حکم کوچیلنج کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورہائیکورٹ میں شہری محمد امین کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کوپارٹی صدارت سے روکنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کردیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاناما فیصلے کے تحت فیصلے کے تحت نااہل نواز شریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ 5 کے تحت فیصلہ جاری کیا ہے اور پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ پانچ آئین کے آرٹیکل 17 سے متصادم ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نوازشریف نے پاناما کیس فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کردی
واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم نوازشریف نے پاناما کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ قانون کے خلاف اور حقائق کے منافی ہے۔