لاہور ہاکی ایسوسی ایشن ستمبر میں لیگ کرائے گی
30 ٹاپ پرفارمرز کو اکیڈمی میں ٹریننگ ملے گی، دائرہ کار بڑھایا جائیگا، خواجہ جنید
MADEJI:
قومی کھیل کو پائوں پر کھڑا کرنے کے لیے لاہور ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن بھی میدان میں آ گئی، شہر بھر میں باصلاحیت کھلاڑیوں کی تلاش کیلیے6 ستمبر سیلاہور ہاکی لیگ کروانے کا فیصلہ کرلیا گیا، افتتاحی روز ہی لاہور اکیڈمی ٹیم کا اعلان بھی کیا جائیگا جس میں لیگ کے دوران عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے30 کھلاڑیوں کو اکیڈمی کا حصہ بننے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ خواجہ جنید کے مطابق پاکستان میں ہر اولمپئن سینئر اور جونیئر قومی ٹیموں کا منیجراورکوچ بننا چاہتا ہے، گراس روٹ پرکام کرنے کے لیے کوئی تیارنہیں ہوتا، آج جو کچھ بھی ہوں، ہاکی کی بدولت ہوں، قومی کھیل کو اس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کا عزم لے کر میدان میں آیا ہوں، لیگ کے فوری بعد لاہور اکیڈمی کا اعلان کیا جائے گا جس میں صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر سے پلیئرز کو بھی صلاحیتوں کے اظہار کا بھر پور موقع فراہم کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ2عشروں سے پاکستان کو اچھے ہاکی پلیئرز کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سلیکٹرز کو بار بار پرانے چہروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، ورلڈ ہاکی لیگ میں غیر معیاری کھیل کے بعد پی ایچ ایف حکام نے اپنی توجہ کا مرکز نئے کھلاڑیوں کو بنا لیا ہے، فیڈریشن کا ہاتھ بٹانے کے لیے لاہور ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن بھی میدان میںآگئی ہے اور اس نے آئندہ ماہ کے آغاز میں لاہور ہاکی لیگ کروانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق 6 ستمبر سے شروع ہونے والی لیگ کی افتتاحی تقریب کے دوران ہی لاہور اکیڈمی ٹیم کا اعلان بھی کیا جائے گا جس میں لیگ کے دوران عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے30 کھلاڑیوں کو لاہور اکیڈمی کا حصہ بننے کا موقع فراہم کیا جائیگا۔ قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈکوچ خواجہ محمد جنید کا کہنا ہے کہ لاہور کے بعد پنجاب بعد میں پاکستان سطح کی اکیڈمی بنا کر باصلاحیت کھلاڑیوں کو گروم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ منظورالحسن، سمیع اللہ خان، سلیم ناظم، قمر ضیا سمیت اولمپئنز کی بڑی تعداد اس پروگرام کو بھرپور سپورٹ کر رہے ہیں، ابتدا میں اس کا آغاز لاہور سے کریں گے، بعد ازاں کے پی کے، سندھ اور بلوچستان کے باصلاحیت کھلاڑیوں کوبھی اکیڈمی پروگرام کا حصہ بنایا جائے گا۔ 300 سے زائد انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے صدارتی ایوارڈ یافتہ اولمپئن خواجہ جنید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر اولمپئن قومی ٹیموں کا منیجر اور کوچ بننا چاہتا ہے، گراس روٹ لیول پر کام کرنے کیلیے کوئی تیار نہیں ہوتا، قومی کھیل کو اس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کا عزم لیکر میدان میں آیا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد باصلاحیت کھلاڑیوں کی بڑی تعداد کو تلاش کرکے ان کی گرومنگ کرنا ہے تاکہ مستقبل میں قومی جونیئراور سینئر ٹیموں کو اچھے کھلاڑیوں کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
قومی کھیل کو پائوں پر کھڑا کرنے کے لیے لاہور ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن بھی میدان میں آ گئی، شہر بھر میں باصلاحیت کھلاڑیوں کی تلاش کیلیے6 ستمبر سیلاہور ہاکی لیگ کروانے کا فیصلہ کرلیا گیا، افتتاحی روز ہی لاہور اکیڈمی ٹیم کا اعلان بھی کیا جائیگا جس میں لیگ کے دوران عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے30 کھلاڑیوں کو اکیڈمی کا حصہ بننے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ خواجہ جنید کے مطابق پاکستان میں ہر اولمپئن سینئر اور جونیئر قومی ٹیموں کا منیجراورکوچ بننا چاہتا ہے، گراس روٹ پرکام کرنے کے لیے کوئی تیارنہیں ہوتا، آج جو کچھ بھی ہوں، ہاکی کی بدولت ہوں، قومی کھیل کو اس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کا عزم لے کر میدان میں آیا ہوں، لیگ کے فوری بعد لاہور اکیڈمی کا اعلان کیا جائے گا جس میں صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر سے پلیئرز کو بھی صلاحیتوں کے اظہار کا بھر پور موقع فراہم کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ2عشروں سے پاکستان کو اچھے ہاکی پلیئرز کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سلیکٹرز کو بار بار پرانے چہروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، ورلڈ ہاکی لیگ میں غیر معیاری کھیل کے بعد پی ایچ ایف حکام نے اپنی توجہ کا مرکز نئے کھلاڑیوں کو بنا لیا ہے، فیڈریشن کا ہاتھ بٹانے کے لیے لاہور ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن بھی میدان میںآگئی ہے اور اس نے آئندہ ماہ کے آغاز میں لاہور ہاکی لیگ کروانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق 6 ستمبر سے شروع ہونے والی لیگ کی افتتاحی تقریب کے دوران ہی لاہور اکیڈمی ٹیم کا اعلان بھی کیا جائے گا جس میں لیگ کے دوران عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے30 کھلاڑیوں کو لاہور اکیڈمی کا حصہ بننے کا موقع فراہم کیا جائیگا۔ قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈکوچ خواجہ محمد جنید کا کہنا ہے کہ لاہور کے بعد پنجاب بعد میں پاکستان سطح کی اکیڈمی بنا کر باصلاحیت کھلاڑیوں کو گروم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ منظورالحسن، سمیع اللہ خان، سلیم ناظم، قمر ضیا سمیت اولمپئنز کی بڑی تعداد اس پروگرام کو بھرپور سپورٹ کر رہے ہیں، ابتدا میں اس کا آغاز لاہور سے کریں گے، بعد ازاں کے پی کے، سندھ اور بلوچستان کے باصلاحیت کھلاڑیوں کوبھی اکیڈمی پروگرام کا حصہ بنایا جائے گا۔ 300 سے زائد انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے صدارتی ایوارڈ یافتہ اولمپئن خواجہ جنید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر اولمپئن قومی ٹیموں کا منیجر اور کوچ بننا چاہتا ہے، گراس روٹ لیول پر کام کرنے کیلیے کوئی تیار نہیں ہوتا، قومی کھیل کو اس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کا عزم لیکر میدان میں آیا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد باصلاحیت کھلاڑیوں کی بڑی تعداد کو تلاش کرکے ان کی گرومنگ کرنا ہے تاکہ مستقبل میں قومی جونیئراور سینئر ٹیموں کو اچھے کھلاڑیوں کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔