گندم کی بڑے پیمانے پر خریداری آٹا 2 روپے کلو مہنگا

بڑے پیمانے پر ذخیرہ اندوزی شروع کردی ،گندم,آٹے کے بحران کا اندیشہ، ماہ رمضان کے بعد آٹے کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ

بڑے پیمانے پر ذخیرہ اندوزی شروع کردی گئی، گندم کی ایکسپورٹرز کو فروخت جاری، گندم اور آٹے کے بحران کا اندیشہ، ماہ رمضان کے بعد آٹے کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ. فائل فوٹو

SIALKOT:
برآمد کنندگان کی جانب سے بڑے پیمانے پر گندم کی خریداری کے باعث اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے، چھوٹی چکی مالکان نے گندم کی قیمت میں اضافے کو جواز بناکر آٹے کی قیمت 2 روپے فی کلو اضافے سے 38 روپے کردی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے اربوں روپے کی سبسڈی دے کر عوام کیلیے مہیا کیا جانے والا سستا آٹا پیکنگ کھول کر مہنگے داموں فروخت کیا جارہا ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق پاکستان سے انڈونیشیا، ملائیشیا، سری لنکا اور افغانستان کو بڑے پیمانے پر گندم کی برآمد کے باعث مقامی مارکیٹ میں مڈل مین اور بیوپاری چکی مالکان کے بجائے ایکسپورٹرز کو گندم فروخت کررہے ہیں جبکہ بڑے پیمانے پر گندم کی ذخیرہ اندوزی بھی شروع کردی گئی ہے، بڑی فلور ملوں نے بھی سرکاری کوٹے کی گندم کا آٹا بناکر مارکیٹ میں سپلائی کرنے کے بجائے گندم محفوظ کرلی ہے جو زائد قیمت پر ایکسپورٹرز کو فروخت کردی جائیگی۔

کراچی آٹا چکی ایسوسی ایشن کے چیئرمین انیس شاہد کے مطابق گندم کی بڑے پیمانے پر ایکسپورٹ اور ذخیرہ اندوزی کے باعث رمضان کے بعد گندم اور آٹے کے بحران کا خدشہ ہے اور رمضان کے بعد گندم کی قیمت بڑھنے سے آٹے کی قیمت میں بھی مزید اضافے کا خدشہ ہے، انھوں نے کہا کہ گندم کی100کلو کی بوری پر چند روز میں300 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے اور اب100کلو کی بوری2600 روپے سے بڑھ کر 2900 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔


مقامی سطح پر گندم کی پیداوار اور اسٹاک ضرورت سے زائد ہے تاہم مارکیٹ سے ایکسپورٹ کیلیے خریداری کی جارہی ہے جس سے مقامی سطح پر قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ریٹیل گراسرز الائنس کے ایڈوائزر فاروق میمن کے مطابق مارکیٹ میں ڈھائی نمبر اور فائن آٹے کی قیمت میں 2روپے کلو اضافہ کردیا گیا ہے اور سرکاری قیمت سے بھی 2 روپے زائد پر آٹا فروخت ہورہا ہے، ڈھائی نمبر آٹے کی سرکاری قیمت 34 روپے فی کلو مقرر ہے تاہم مارکیٹ میں ڈھائی نمبر آٹا تھوک سطح پر 34 اور ریٹیل سطح پر36روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

منافع خور عناصر فائدہ اٹھاتے ہوئے سندھ حکومت کی سبسڈی والا آٹا پیکنگ کھول کر کھلے آٹے میں ملا کر فروخت کررہے ہیں جس سے حکومت کی بھاری مالیت کی سبسڈی ضائع ہورہی ہے، فلور ملوں نے فائن آٹے کی قیمت بڑھا کر 36روپے اور ڈھائی نمبر آٹے کی قیمت بڑھا کر 32 روپے مقرر کردی ہے۔

رمضان سے قبل بھی فلور ملوں نے ڈھائی نمبر آٹے کی قیمت میں اضافہ کیا تھا جس کے باعث عید کی سوغات سویوں اور بیکری آئٹمز کی قیمت میں اضافے کا خدشہ ہے، تھوک سطح پر سویوں کے کاٹن کی قیمت 660 روپے سے بڑھا کر 690 روپے ہوگئی ہے، واضح رہے کہ جنوبی امریکا میں خشک سالی کے باعث عالمی سطح پر گندم کی قیمت میں اضافے کا رجحان ہے اور پاکستانی گندم کی برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔
Load Next Story