شریف خاندان کو نیب کے سامنے پیش ہوکر جواب دینا چاہیے فواد چوہدری

نواز شریف ایف زیڈ ای کمپنی کے چیئرمین اور کلثوم نواز ڈپٹی چیئرمین ہیں، ترجمان تحریک انصاف


ویب ڈیسک August 18, 2017
کئی ایکڑکےگھروں میں رہنےوالےانقلاب کی باتیں کررہےتھے،فوادچودھری؛فوٹوفائل

JEDDAH: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کو نیب کے سامنے پیش ہوکر سوالوں کے جواب دینا چاہیے اور لیکن اگر یہ لوگ پیش نہیں ہوں گے تو سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس سوالوں کے جواب نہیں ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے شریف برادران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کئی ایکڑ کے گھروں میں رہنے والے آج انقلاب کی باتیں کررہے ہیں، شریف برادران 20 سال تک اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے لیکن پھر بھی کہہ رہے ہیں ہمیں موقع نہیں ملا، دراصل آپ کو اپنا تخت مریم کو منتقل کرنے کا موقع نہیں ملا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:نوازشریف اور ان کے مشیر پاگل ہوچکے ہیں

فواد چوہدری نے کہا کہ اسحاق ڈار منی لانڈرنگ کا نیٹ ورک چلا رہے ہیں، پاکستان کے وزیر خزانہ کے خلاف نیب کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے، حسن نواز کی 13 کمپنیوں کے نیٹ ورک ، عزیزیہ اسٹیل ملز اورلندن اپارٹمنٹس کا ریفرنس آنا ہے، یہ تمام کمپنیاں 10 ملین پاؤنڈز کے نقصان میں ہیں مگر کئی ملین ڈالرز اثاثوں کی مالک ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف ایف زیڈ ای کمپنی کے چیئرمین اور کلثوم نواز ڈپٹی چیئرمین ہیں جب کہ حسین نواز نے کہا کہ انہیں 91 ملین سعودی ریال عزیزیہ مل کی فروخت سے ملے، عزیزیہ اسٹیل مل میں مشینری دبئی سے نہیں بلکہ اسرائیل اور دیگر ممالک سے لائی گئی،ان کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی ، عزیزیہ اسٹیل مل سے متعلق سوال کا جواب حسین نواز پہلے بھی نہ دے سکے تھے، حسین نواز سے پوچھا گیا کہ عزیزیہ اسٹیل مل میں 3 شراکت دار تھے تو پیسے صرف آپ کو کیوں ملے تو ان کے پاس اس سوال کو کوئی جواب نہیں تھا۔ تمام سوالوں کے جوابات دینے کیلئے شریف خاندان کو پیش ہونا چاہئے لیکن اگر یہ لوگ پیش نہیں ہوں گے تو سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس سوالوں کے جواب نہیں ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاناما کیس میں شریف خاندان 14 سال قید کی طرف جارہا ہے، فواد چوہدری

فواد چوہدری نے کہا کہ کلثوم نواز کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے پیش ہونا تھا لیکن وہ نہیں ہوئیں اس کا مطلب ہے کہ کلثوم نواز چھوٹے گریڈ کے افسر کے سامنے پیش ہونا اپنی توہین سمجھتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔