ایم کیوایم کا سندھ اسمبلی کے ان کیمرا اجلاس کا بائیکاٹ

اگردہشت گردوں کی سرپرستی جاری رہی تو پھرآئندہ عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کےساتھ نہیں چل سکتے۔ ایم کیو ایم


ویب ڈیسک February 14, 2013
اگردہشت گردوں کی سرپرستی جاری رہی تو پھرآئندہ عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کےساتھ نہیں چل سکتے۔ ایم کیو ایم۔ فوٹو ایکسپریس

ایم کیوایم نے کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے خلاف حکومت کی جانب سے مقدمات واپس لینے پر سندھ اسمبلی کے ان کیمرا اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگردہشت گردوں کی سرپرستی جاری رہی تو پھرآئندہ عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کےساتھ نہیں چل سکتے۔

ایم کیوایم کے ارکان نے وزیرقانون سندھ ایازسومرو کی جانب سے کالعدم پیپلزامن کمیٹی اور لیاری گینگ وار کے ملزمان کے خلاف مقدمات واپس لینے پرسندھ اسمبلی کے ان کیمرا اجلاس کا بائیکاٹ کیا، اس دوران ارکان ''قاتلوں کی سرپرستی نامنظور''کے نعرے لگاتے رہے۔

سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرصغیراحمد نے کہا کہ لیاری گینگ وارکے ملزمان کی سرکاری سرپرستی جاری ہے جنہوں نے شہر کا امن تباہ کررکھا ہے،ایسے عناصرکے ہاتھ شہرکے معصوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور ان ہی عناصر کی وجہ سے شہرکا سرمایہ دیگرشہروں اوربیرون ملک منتقل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرایسے ملزمان کو حکومت سندھ کا تحفظ جاری رہا تو پھر ایم کیوایم بھی پیپلزپارٹی کے ساتھ آئندہ عام انتخابات میں ساتھ نہیں چل سکتی۔

ڈاکٹرصغیراحمد نے کہا وزیرقانون کی جانب سے ایک خط لکھا گیا ہے جس میں لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کے خلاف قائم مقدمات واپس لینے کے لئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو چاہئے کہ وہ ایسے عناصر کی بازپرس کرے جواس طرح کی کارروائی کرکے شہر کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ارکان سندھ اسمبلی کو ان کیمرا بریفنگ میں اعلیٰ پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ کراچی بم دھماکوں میں کالعدم تحریک طالبان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں