سری لنکن ڈریسنگ روم میں بسکٹ کھانے پر پابندی
حکم عدولی پر جھگڑے اور برتن توڑنے کی اطلاعات سامنے آگئیں، تنازعات بڑھ گئے
لاہور:
سری لنکن ڈریسنگ روم میں بسکٹ کھانے پر پابندی عائد کردی گئی جب کہ حکم عدولی پر جھگڑے اور برتن توڑنے کی اطلاعات سامنے آگئیں۔
سری لنکن میڈیا میں خبریں گردش میں تھیں کہ ڈریسنگ روم میں بسکٹ کھانے پر کرکٹرز کا ٹیم منیجر اسنکاگروسنہا سے جھگڑا ہوا اور انہوں نے احتجاج کے طور پر برتن توڑ دیے۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے گروسنہا نے کہا کہ فزیو اور ٹرینر میچ کے دوران کھلاڑیوں کی خوراک کا خیال رکھتے ہیں، انہوں نے پابندی لگائی تھی کہ ڈریسنگ روم میں بسکٹ نہ لائے جائیں، اگلے ہی روز وہاں بسکٹ موجود تھے، میں نے عملے سے کہا کہ انہیں اٹھاکر لے جاؤ، کھلاڑیوں اور اسٹاف میں اس مسئلے پر کوئی تکرار نہیں ہوئی، پلیئرز کو تو علم ہی نہیں تھا کہ بسکٹ ڈریسنگ روم میں رکھے ہوئے ہیں۔ منیجر نے کہا کہ اطلاعات سامنے آنے پر کرکٹرز نے مجھے فون کرکے کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں اور ہم سب آپ کیساتھ ہیں۔ گروسنہا نے کہا کہ بھارت سے ون ڈے سیریز کے بعد میرے استعفیٰ دینے یا فارغ کردیے جانے کی اطلاعات بھی درست نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ گروسنہا 1997میں آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد وہاں مارکیٹنگ کے شعبے میں کام کررہے تھے، سری لنکن بورڈ چیف سماتھی پالا نے رواں سال کے آغاز میں دورہ آسٹریلیا کے بعد انہیں ایک نئی اسامی کرکٹ منیجر پر تعینات کردیا، ٹیم کی مسلسل شکستوں کے باوجود ان کا اثرورسوخ برقرار ہے، گروسنہا پر سلیکشن معاملات میں مداخلت کا بھی الزام عائد کیا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق وزیر کھیل دیاسری جیا سیکرا نے سری لنکن بورڈ کے صدر کو انہیں فارغ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
سری لنکن ڈریسنگ روم میں بسکٹ کھانے پر پابندی عائد کردی گئی جب کہ حکم عدولی پر جھگڑے اور برتن توڑنے کی اطلاعات سامنے آگئیں۔
سری لنکن میڈیا میں خبریں گردش میں تھیں کہ ڈریسنگ روم میں بسکٹ کھانے پر کرکٹرز کا ٹیم منیجر اسنکاگروسنہا سے جھگڑا ہوا اور انہوں نے احتجاج کے طور پر برتن توڑ دیے۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے گروسنہا نے کہا کہ فزیو اور ٹرینر میچ کے دوران کھلاڑیوں کی خوراک کا خیال رکھتے ہیں، انہوں نے پابندی لگائی تھی کہ ڈریسنگ روم میں بسکٹ نہ لائے جائیں، اگلے ہی روز وہاں بسکٹ موجود تھے، میں نے عملے سے کہا کہ انہیں اٹھاکر لے جاؤ، کھلاڑیوں اور اسٹاف میں اس مسئلے پر کوئی تکرار نہیں ہوئی، پلیئرز کو تو علم ہی نہیں تھا کہ بسکٹ ڈریسنگ روم میں رکھے ہوئے ہیں۔ منیجر نے کہا کہ اطلاعات سامنے آنے پر کرکٹرز نے مجھے فون کرکے کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں اور ہم سب آپ کیساتھ ہیں۔ گروسنہا نے کہا کہ بھارت سے ون ڈے سیریز کے بعد میرے استعفیٰ دینے یا فارغ کردیے جانے کی اطلاعات بھی درست نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ گروسنہا 1997میں آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد وہاں مارکیٹنگ کے شعبے میں کام کررہے تھے، سری لنکن بورڈ چیف سماتھی پالا نے رواں سال کے آغاز میں دورہ آسٹریلیا کے بعد انہیں ایک نئی اسامی کرکٹ منیجر پر تعینات کردیا، ٹیم کی مسلسل شکستوں کے باوجود ان کا اثرورسوخ برقرار ہے، گروسنہا پر سلیکشن معاملات میں مداخلت کا بھی الزام عائد کیا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق وزیر کھیل دیاسری جیا سیکرا نے سری لنکن بورڈ کے صدر کو انہیں فارغ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔