جسٹس آصف کھوسہ کیخلاف ریفرنس عدلیہ کے خلاف سازش ہے سپریم کورٹ بار

سپریم کورٹ بار اسے بدنیتی پر مبنی ریفرنس سمجھتی ہے، سیکریٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ

حکومت چاہتی ہے کہ پاناما فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل کی سماعت جسٹس آصف کھوسہ نہ کریں، سیکرٹری سپریم کورٹ بار ۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاناما بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف اسپیکر قومی اسمبلی کے ریفرنس کو عدلیہ کے خلاف سازش قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ نے کہا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف اسپیکر قومی اسمبلی کا ریفرنس سپریم کورٹ کے خلاف بہت بڑی سازش اور ججز کو تقسیم کرنے کا بہانہ ہے، حکومت چاہتی ہے کہ پاناما فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیلوں کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ نہ کریں، تاہم نظر ثانی کی اپیلوں کی سماعت کرنے والے پانچ رکنی بینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ شامل ہوں گے۔


آفتاب باجوہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بار اس کو بدنیتی پر مبنی ریفرنس سمجھتی ہے، کیونکہ کیس کی سماعت کے وقت حکومت نے خود کہا تھا کہ وہ اس فیصلے کو من و عن تسلیم کرے گی، لیکن اپنے خلاف فیصلہ آنے کے بعد حکمراں جماعت نے عدلیہ کے خلاف محاذ آرائی شروع کردی ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ کرپشن کے خلاف جہاد کررہے ہیں جس میں سپریم کورٹ بار ان کے ساتھ ہے، پاکستان کی وکلا برادری کرپشن کے خلاف متحد ہے اور بدعنوانی کے خلاف عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کروائیں گے۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار نے مزید کہا کہ عدلیہ کے خلاف کسی قسم کی محاذ آرائی قبول نہیں کریں گے، سپریم کورٹ کے جج معزز ہیں اور سپریم کورٹ بار عدلیہ کے ساتھ ہے۔
Load Next Story