پاناما کیس نیب کا جے آئی ٹی اراکین کے بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ

نیب نے جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے متفرق درخواست نگران جج جسٹس اعجاز الاحسن کو دے دی


ویب ڈیسک August 19, 2017
جے آئی ٹی اراکین اکٹھے کیے گئے مواد کی ٹریل سے متعلق بیان ریکارڈ کرائیں، درخواست میں موقف فوٹو: فائل

نیب نے نواز شریف اور ان کے گھر والوں کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے سے قبل جے آئی ٹی کے ارکان کے بیان لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو درخواست بھی دے دی گئی ہے۔

جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنے کی متفرق درخواست سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کئے گئے نگران جج جسٹس اعجاز الاحسن کو دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس دائر کرنے سے پہلے جے آئی ٹی اراکین کا بیان ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء سے رابطہ کیا گیا، جس پر انہوں نے اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی تجویز کی۔

واجد ضیا کی تجویز پر فاضل جج نے استدعا کی کہ جے آئی ٹی اراکین کو نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ سرپیم کورٹ نے 28 جولائی کو اپنے فیصلے میں نیب کو 6 ہفتوں میں شریف خاندان اور دیگر افراد کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔