الیکشن کمیشن کی بروقت پیش بندی

کاغذات نامزدگی میں ضروری ترامیم بھی کی جائیں گی جس کے لیے ایف بی آر سے بھی تجاویز مانگ لی گئی ہیں۔


February 15, 2013
الیکشن کمیشن میں ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے نمایندوں کے اجلاس میں ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے اْمیدواروں کی معلومات الیکشن کمیشن کوفراہم کرنے کافیصلہ کیا گیا۔فوٹو: فائل

LOS ANGELES: الیکشن کمیشن نے شفاف انتخابات اور پارلیمنٹ میں دیانتدار باکردار اور قابل تعریف ذاتی پس منظر کے حامل امیدواروں کی آمد کا دروازہ کھولنے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے جس کے تحت ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں اور واجبات کی ایف بی آر سے جانچ پڑتال کرائی جائے گی ۔ آیندہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے اپنا قومی ٹیکس نمبر دینا لازم ہوگا، اسٹیٹ بینک نے بھی الیکشن کمیشن کو بینک نادہندگان سے متعلق مکمل معلومات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے تاکہ ٹیکس اور بینک نادہندگان کو انتخابات میں حصہ لینے سے کیسے روکا جائے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ سیاست میں کرپشن اور عوام کو معاشی ثمرات سے محروم کرنے والی پالیسیوں کے باعث طرز حکمرانی پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پرسوالات اٹھتے رہے ہیں ۔ پارلیمنٹ میں اگرچہ قابل قدر قانون سازی ہوئی ،بے شمار بل پاس ہوئے، سب سے بڑی پیش رفت جمہوری عمل کا تسلسل ہے،تاہم جمہوریت تجریدی مصوری تو نہیں کہ ہر ایک اس سے محظوظ ہوسکے،چنانچہ جمہوریت کے باوجود عوام شدید معاشی بحرانوں میں گرفتار رہے اور منتخب اراکین اسمبلی ان کی دستگیری کے لیے بھی دستیاب نہ تھے۔

میڈیا اور عوام نے اس صورتحال کو کرپشن اور مال کمائو کا شاخسانہ کہا ہے اور مرض کی درست تشخیص کا بیڑا اٹھایا ہے ، جس کا علاج اب الیکشن کمیشن نے شفاف امیدواروں کے چنائو کے ذریعے کرنے کاعہد کیا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ گزشتہ چند سال میں عوام بنیادی سہولتوں سمیت دہشت گردی کی زد میں رہے، ہزاروں ہم وطنوں کو ہلاک کیا گیا، انتشار کے بگولوں نے بلوچستان،خیبر پختون خوا اور کراچی کے شہریوں کو چین سے رہنے نہیں دیا۔ اسی سے گڈ گورننس زیر بحث رہی جس سے مجرمانہ غفلت برتی گئی ۔بہتر سماجی حالات اور معاشی خود انحصاری کے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔ چنانچہ الیکشن کمیشن میں ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے نمایندوں کے اجلاس میں ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے اْمیدواروں کی معلومات الیکشن کمیشن کوفراہم کرنے کافیصلہ کیا گیا۔

کاغذات نامزدگی میں ضروری ترامیم بھی کی جائیں گی، جس کے لیے ایف بی آر سے بھی تجاویز مانگ لی گئی ہیں۔ بابر اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے پاس دْہری شہریت والے ارکان کے بارے معلومات ہیں، جس پر ان سے تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں جو مناسب اقدام ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی نشانات کی فہرست میں گدھے کا نشان شامل نہ کرنے کا بڑا دلچسپ استدلال پیش کیا ہے ، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آیندہ عام انتخابات میں کسی امیدوار یا پارٹی کو گدھے کا انتخابی نشان نہیں مل سکے گاکیونکہ گھوڑے اور گدھے کی تصویر ایک جیسی لگتی ہے، انتخابی فہرست میں گھوڑے کا نشان شامل ہے،ووٹرز کو پریشانی ہوگی۔یوں بھی ہمارے سیاسی اصطبل میں برسوں سے یہ حیوانی فرق واضح نہیں ہوسکا، عوام اکثر طنز کرتے رہے کہ سیاست میں گدھے گھوڑے ساتھ بندھے ہوئے ہیں ۔اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی پیش بندی بروقت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں