جسٹس کھوسہ کیخلاف ریفرنس سے ایاز صادق کی بدنیتی ظاہر ہوگئی عمران خان
جسٹس کھوسہ کیخلاف ریفرنس دائر کرنے پر ایاز صادق اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے، چیئرمین پی ٹی آئی
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے ایاز صادق سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے رد عمل میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کر کے ایاز صادق نے ثابت کردیا کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں لہٰذا انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ایاز صادق کی جانب سے جسٹس آصف کھوسہ کے خلاف ریفرنس بھیجنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ صرف نواز شریف کی کرپشن چھپانا چاہتے ہیں اور اس سے ان کی بد نیتی ظاہر ہوتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ایاز صادق کا یہ موقف اپنانا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا دفتر کوئی تحقیقاتی ایجنسی نہیں اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ انہوں نے میرے اور جہانگیر ترین کے خلاف ریفرنس آگے کیوں بھیجے اور نواز شریف کے خلاف ریفرنس کو مسترد کیوں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ایاز صادق نے پہلے بھی جانبداری کا مظاہرہ کیا اور اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں ہیں لہٰذا انہیں فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور پاناما بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 5 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما کیس کے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسپیکر نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں اور اس بنیاد پر پاناما کیس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا۔ ایاز صادق نے ریفرنس میں کہا کہ اسپیکر کو وزیراعظم کا وفادار اور جانبدار قرار دینا حقائق کے منافی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے رد عمل میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کر کے ایاز صادق نے ثابت کردیا کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں لہٰذا انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ایاز صادق کی جانب سے جسٹس آصف کھوسہ کے خلاف ریفرنس بھیجنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ صرف نواز شریف کی کرپشن چھپانا چاہتے ہیں اور اس سے ان کی بد نیتی ظاہر ہوتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ایاز صادق کا یہ موقف اپنانا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا دفتر کوئی تحقیقاتی ایجنسی نہیں اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ انہوں نے میرے اور جہانگیر ترین کے خلاف ریفرنس آگے کیوں بھیجے اور نواز شریف کے خلاف ریفرنس کو مسترد کیوں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ایاز صادق نے پہلے بھی جانبداری کا مظاہرہ کیا اور اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں ہیں لہٰذا انہیں فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور پاناما بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 5 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما کیس کے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسپیکر نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں اور اس بنیاد پر پاناما کیس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا۔ ایاز صادق نے ریفرنس میں کہا کہ اسپیکر کو وزیراعظم کا وفادار اور جانبدار قرار دینا حقائق کے منافی ہے۔