آسٹریلوی ٹیم کے گرد انتہائی سخت سیکیورٹی حصار
راستے خالی، 300 اہلکاروں کے جھرمٹ میں مہمانوں کی ’بارات‘ ہوٹل تک پہنچی
KARACHI:
بنگلادیش میں آسٹریلوی ٹیم کے گرد انتہائی سخت سیکیورٹی حصار قائم کردیا گیا جب کہ سربراہان مملکت کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات بھی پیچھے رہ گئے۔
آسٹریلوی ٹیم 2006 کے بعد بنگلادیش کے اپنے پہلے ٹور پر پہنچ چکی جہاں پر وہ اپنے ٹور کا باقاعدہ آغاز 22 اور 23 اگست کو شیڈول 2روزہ پریکٹس میچ سے کرے گی، پہلا ٹیسٹ 27 اگست سے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا سے آنے والے مجموعی طور پر 32 مہمانوں کو انتہائی سخت سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، ان کیلیے اتنے سخت اقدامات کیے گئے جتنے عام طور پر کسی سربراہان مملکت کے لیے بھی نہیں کیے جاتے۔ جیسے ہی کینگروز کے جہاز نے لینڈ کیا 300 سے زائد سیکیورٹی اہلکار ایئرپورٹ اوراطراف میں پھیل گئے اور پھر کھلاڑیوں کی گاڑیوں کو اپنے حصار میں لے لیا، پہلے ہی ہوٹل تک جانے والے راستوں کو خالی کرالیا گیا تھا، سنسان روڈ پر تیزی سے حرکت کرتا ہوا یہ قافلہ ہوٹل آیا جہاں پر کھلاڑیوں کو ان کے کمروں تک پہنچادیا گیا، وہاں پر بھی سیکیورٹی کی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، ایک طرح سے کسی پرندے کو بھی پر مارنے کی اجازت نہیں ہے، تمام معاملات کی براہ راست نگرانی خود آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ آنے والے ماہرین کررہے ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کے سیکیورٹی منیجر سین کارول گزشتہ 12 ماہ کے دوران بنگلادیش کے 3 چکر لگا چکے، اب بھی وہ ٹیم سے پہلے ہی یہاں پہنچ چکے تھے۔ دوسری جانب مسلح پولیس بٹالین کے انسپکٹر مسلم الدین نے کہاکہ ہم نے ایئرپورٹ سے ہوٹل تک انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کیے اورپہلے ہی روڈ کو کلیئر کرادیا تھا۔
یاد رہے کہ آسٹریلوی ٹیم کو2 ٹیسٹ میچز کے لیے بنگلادیش کا ٹور اکتوبر 2015 میں کرنا تھا جسے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا جب کہ گزشتہ برس کینگروز نے اپنی ٹیم بنگلادیش میں کھیلے گئے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی نہیں بھیجی تھی۔
بنگلادیش میں آسٹریلوی ٹیم کے گرد انتہائی سخت سیکیورٹی حصار قائم کردیا گیا جب کہ سربراہان مملکت کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات بھی پیچھے رہ گئے۔
آسٹریلوی ٹیم 2006 کے بعد بنگلادیش کے اپنے پہلے ٹور پر پہنچ چکی جہاں پر وہ اپنے ٹور کا باقاعدہ آغاز 22 اور 23 اگست کو شیڈول 2روزہ پریکٹس میچ سے کرے گی، پہلا ٹیسٹ 27 اگست سے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا سے آنے والے مجموعی طور پر 32 مہمانوں کو انتہائی سخت سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، ان کیلیے اتنے سخت اقدامات کیے گئے جتنے عام طور پر کسی سربراہان مملکت کے لیے بھی نہیں کیے جاتے۔ جیسے ہی کینگروز کے جہاز نے لینڈ کیا 300 سے زائد سیکیورٹی اہلکار ایئرپورٹ اوراطراف میں پھیل گئے اور پھر کھلاڑیوں کی گاڑیوں کو اپنے حصار میں لے لیا، پہلے ہی ہوٹل تک جانے والے راستوں کو خالی کرالیا گیا تھا، سنسان روڈ پر تیزی سے حرکت کرتا ہوا یہ قافلہ ہوٹل آیا جہاں پر کھلاڑیوں کو ان کے کمروں تک پہنچادیا گیا، وہاں پر بھی سیکیورٹی کی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، ایک طرح سے کسی پرندے کو بھی پر مارنے کی اجازت نہیں ہے، تمام معاملات کی براہ راست نگرانی خود آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ آنے والے ماہرین کررہے ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کے سیکیورٹی منیجر سین کارول گزشتہ 12 ماہ کے دوران بنگلادیش کے 3 چکر لگا چکے، اب بھی وہ ٹیم سے پہلے ہی یہاں پہنچ چکے تھے۔ دوسری جانب مسلح پولیس بٹالین کے انسپکٹر مسلم الدین نے کہاکہ ہم نے ایئرپورٹ سے ہوٹل تک انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کیے اورپہلے ہی روڈ کو کلیئر کرادیا تھا۔
یاد رہے کہ آسٹریلوی ٹیم کو2 ٹیسٹ میچز کے لیے بنگلادیش کا ٹور اکتوبر 2015 میں کرنا تھا جسے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا جب کہ گزشتہ برس کینگروز نے اپنی ٹیم بنگلادیش میں کھیلے گئے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی نہیں بھیجی تھی۔