سندھ کا احتساب کیا گیا تو افراتفری پھیل جائے گی مولا بخش چانڈیو
پی پی احتساب کیخلاف نہیں، انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں، استقبالیے سے خطاب
پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو کہتے ہیں کہ سندھ کا احتساب نہیں کیا جاسکتا اگر ہوا تو ملک میں افراتفری پھیل جائے گی۔
مولا بخش نے کہا کہ ضیاء الحق اور اس کے روحانی وارثوں نے کئی برس تک پیپلز پارٹی کو کمتر دکھانے کے منصوبے پر عمل کیا لیکن پاکستان کے عوام نے اس سازش کو ناکام بنادیا۔ جتنے ادارے اور خفیہ طاقتیں پیپلز پارٹی کے پیچھے لگیں اگر کسی دوسری جماعت کے ساتھ ہوتا تو اس کا نام و نشان مٹ چکا ہوتا لیکن یہ پیپلز پارٹی ہی تھی جس نے تمام تر سازشوں اور قوتوں کوعوام کی طاقت سے ناکام بنادیا۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے پی پی دور میں چینی کی فی کلو قیمت تک مقرر کی۔ سندھ کے نوجوانوں کو ملازمتیں دینے پر پابندی لگائی۔ سندھ حکومت کے ہر معاملے پر ایکشن لیا۔ میاں صاحب اب اس طرح رو رہے ہیں جیسے فلموں میں اداکار ڈائیلاگ بولتے ہوئے روتا ہے کہ اس کا قصور بتایا جائے۔ لیکن جب غیرقانونی اور غیر آئینی طریقے سے یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کوہٹایا جارہا تھا اس وقت میاں صاحب خوشی منا رہے تھے اس وقت انقلاب کیوں یاد نہیں آیا۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے گھر میں ان کے اعمال اور گناہوں کی وجہ سے آگ لگی ہے۔ نواز شریف کیخلاف ابھی تو ایک فیصلہ ہوا ہے،معاملہ چلے گا اور نیب بھی کارروائی کرے گا۔مولا بخش چانڈیو نے عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ سیاست میں معاملہ عمر کا نہیں عقل اور اخلاق کا ہوتا ہے۔ عمران خان کھیل، پیسے کمانے یا مزدوری کے میدان میں جوہردکھا سکتے ہیں لیکن سیاست میں عقل کے معاملے پر بلاول بھٹو، عمران خان سے بہت اوپر ہے۔
پی پی پی رہنما کے مطابق پی پی نے پہلے کہا تھا کہ ضیاء الحق کے قوانین کو تبدیل کیا جائے لیکن ضیاء الحق کے روحانی وارثوں نے اعتراض اٹھایا اور آج خود اسی قانون کا شکار بن گئے۔پاکستانی کے رہبروں، ملک چلانے والی شخصیات اور محافظ اداروں سے کہتا ہوں کہ خدا کے واسطے پاکستان کے مستقل پر نظر رکھو، آپ کے فیصلے سیاسی نہ ہوں۔ آپ کو ہی ملک قائم رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب سندھ حکومت کے ہر محکمے میں مشکلات پیدا کرتا رہا، سرکاری ریکارڈ اور افسران کو اٹھا کر لے جاتا تھا لیکن جب نیب نے پنجاب کا رخ کیا تو میاں صاحب غصے میں آگئے، یہاں تک کے نیب کو پنجاب میں کارروائی سے روک دیا گیا۔ اس وقت کسی نے کوئی آواز بلند نہ کی۔
مولا بخش چانڈیو نے واضح کیا کہ سندھ کا احتساب نہیں کیا جاسکتا اگر ہوا تو ملک میں افراتفری پھیل جائے گی جو بہت نقصان دہ ثابت ہوگی، پی پی احتساب کے خلاف نہیں لیکن احتساب انصاف کے تمام تر تقاضے پورے کرکے ہونا چاہیے۔سیف الرحمان والا احتساب نہیں ہونے دیں گے۔ نیب قوانین میں تبدیلی سندھ حکومت اور اسمبلی نے اپنے اختیار سے کی، اگر تحفظات اور آئینی پیچیدگیاں ہیں تو عدلیہ اس کا جائزہ لے گی۔ پی پی خالص سیاسی جماعت ہے، کوئی مافیا نہیں، پی پی میں کبھی قائد کاغدار موت کا حقدار کے نعرے نہیں لگے ۔
مولا بخش نے کہا کہ ضیاء الحق اور اس کے روحانی وارثوں نے کئی برس تک پیپلز پارٹی کو کمتر دکھانے کے منصوبے پر عمل کیا لیکن پاکستان کے عوام نے اس سازش کو ناکام بنادیا۔ جتنے ادارے اور خفیہ طاقتیں پیپلز پارٹی کے پیچھے لگیں اگر کسی دوسری جماعت کے ساتھ ہوتا تو اس کا نام و نشان مٹ چکا ہوتا لیکن یہ پیپلز پارٹی ہی تھی جس نے تمام تر سازشوں اور قوتوں کوعوام کی طاقت سے ناکام بنادیا۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے پی پی دور میں چینی کی فی کلو قیمت تک مقرر کی۔ سندھ کے نوجوانوں کو ملازمتیں دینے پر پابندی لگائی۔ سندھ حکومت کے ہر معاملے پر ایکشن لیا۔ میاں صاحب اب اس طرح رو رہے ہیں جیسے فلموں میں اداکار ڈائیلاگ بولتے ہوئے روتا ہے کہ اس کا قصور بتایا جائے۔ لیکن جب غیرقانونی اور غیر آئینی طریقے سے یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کوہٹایا جارہا تھا اس وقت میاں صاحب خوشی منا رہے تھے اس وقت انقلاب کیوں یاد نہیں آیا۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے گھر میں ان کے اعمال اور گناہوں کی وجہ سے آگ لگی ہے۔ نواز شریف کیخلاف ابھی تو ایک فیصلہ ہوا ہے،معاملہ چلے گا اور نیب بھی کارروائی کرے گا۔مولا بخش چانڈیو نے عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ سیاست میں معاملہ عمر کا نہیں عقل اور اخلاق کا ہوتا ہے۔ عمران خان کھیل، پیسے کمانے یا مزدوری کے میدان میں جوہردکھا سکتے ہیں لیکن سیاست میں عقل کے معاملے پر بلاول بھٹو، عمران خان سے بہت اوپر ہے۔
پی پی پی رہنما کے مطابق پی پی نے پہلے کہا تھا کہ ضیاء الحق کے قوانین کو تبدیل کیا جائے لیکن ضیاء الحق کے روحانی وارثوں نے اعتراض اٹھایا اور آج خود اسی قانون کا شکار بن گئے۔پاکستانی کے رہبروں، ملک چلانے والی شخصیات اور محافظ اداروں سے کہتا ہوں کہ خدا کے واسطے پاکستان کے مستقل پر نظر رکھو، آپ کے فیصلے سیاسی نہ ہوں۔ آپ کو ہی ملک قائم رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب سندھ حکومت کے ہر محکمے میں مشکلات پیدا کرتا رہا، سرکاری ریکارڈ اور افسران کو اٹھا کر لے جاتا تھا لیکن جب نیب نے پنجاب کا رخ کیا تو میاں صاحب غصے میں آگئے، یہاں تک کے نیب کو پنجاب میں کارروائی سے روک دیا گیا۔ اس وقت کسی نے کوئی آواز بلند نہ کی۔
مولا بخش چانڈیو نے واضح کیا کہ سندھ کا احتساب نہیں کیا جاسکتا اگر ہوا تو ملک میں افراتفری پھیل جائے گی جو بہت نقصان دہ ثابت ہوگی، پی پی احتساب کے خلاف نہیں لیکن احتساب انصاف کے تمام تر تقاضے پورے کرکے ہونا چاہیے۔سیف الرحمان والا احتساب نہیں ہونے دیں گے۔ نیب قوانین میں تبدیلی سندھ حکومت اور اسمبلی نے اپنے اختیار سے کی، اگر تحفظات اور آئینی پیچیدگیاں ہیں تو عدلیہ اس کا جائزہ لے گی۔ پی پی خالص سیاسی جماعت ہے، کوئی مافیا نہیں، پی پی میں کبھی قائد کاغدار موت کا حقدار کے نعرے نہیں لگے ۔