گلزار ہجری سنسان سڑک ڈاکوئوں کیلیے جنت بن گئی

گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی کی سڑک پر مکینوں نے مغرب کے بعد سفر کرنا چھوڑ دیا، روزانہ درجنوں وارداتیں ہونے لگیں

گلستان جوہر میں فائرنگ ، جلائو گھیرائو اور گرفتاریوں کے بعد حالات معمول پر آگئے،متاثرہ علاقے میں پولیس اور رینجرزتعینات، مقدمات درج،6نامزد ملزمان گرفتار کرلیے گئے. فوٹو: فائل

KARACHI:
گلزار ہجری میں سنسان اور ویران سڑک ڈاکوئوں کے لیے جنت بن گئی ، علاقہ مکینوں نے مغرب کے بعد سڑک پر سفر کرنا چھوڑ دیا۔

روزانہ درجنوں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہونے پر علاقہ مکینوں نے مذکورہ سڑک پر رینجرز اہلکاروں کا گشت بڑھانے اور مستقل بنیاد پر رینجرزکی چیک پوسٹ قائم کرنے کا مطالبہ کردیا، ادھر گلستان جوہر میں فائرنگ ، جلائو گھیرائو اور گرفتاریوں کے بعد حالات معمول پر آگئے جبکہ متاثر علاقے میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے ، پولیس نے فائرنگ اور جلائو گھیرائو سمیت دیگر مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کردی، 6نامزد ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا، تفصیلات کے مطابق گلزار ہجری کے علاقے اسکیم 33 میں واقع سنسان اور ویران گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی کی سڑک اسٹریٹ کریمنلز کے لیے جنت بن گئی ہے۔

گزشتہ روز بھی کار سوار ڈپٹی ڈسٹرک آفیسر سوشل ویلفیئر اشرف عالم کے اہلخانہ سمیت درجنوں افراد اور ان کے اہلخانہ کو لوٹ لیا گیا ،شہریوں کو موبائل فونز ، نقد رقم ، قومی شناختی کارڈ ، ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر ضروری دستاویزات سے محروم کردیا ، علاقہ مکینوں نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ماہ سے گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی کی سڑک پر ڈاکوئوں کا راج ہے اور ملزمان دن کے اوقات میں بھی اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں کر کے فرار ہو جاتے ہیں، انھوں نے بتایا کہ زیادہ تر وارداتیں سہراب گوٹھ تھانے کے قریب فاریہ اپارٹمنٹ سے ختم نبوت چوک اور ختم نبوت چوک سے مدارس چوک تک وارداتیں ہو رہی ہیں۔




مذکورہ سڑک پر اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہونے کی ایک وجہ اسٹریٹ لائٹس کا نہ جلنا اور200 فٹ سڑک کا جگہ جگہ سے ٹوٹا ہونا ہے، انھوں نے بتایا کہ سابق ناظم مصطفی کمال کے دور میں گلزار ہجری میں نئی سڑک کی تعمیر اور اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں تھیں لیکن ان کے جانے کے بعد کوئی دیکھنے والا نہیں،انھوں نے بتایا کہ وارداتوں کے حوالے سے متعلقہ تھانوں کو کئی بار آگاہ کیا گیا لیکن پولیس کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور پولیس وارداتوں میں قابو پانے میں ناکام ہو گئی ہے۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں پولیس اہلکاروں کی سر پرستی میں ہو رہی ہیں، دریں اثنا گلستان جو ہر رابعہ سٹی کے قریب بدھ کو سیاسی جماعت کے سابقہ عہدیدار طارق ترین کو حراست میں لیے جانے کے خلاف مشتعل افراد کی جانب سے فائرنگ، ہنگامہ آرائی اور جلائو گھیرائو کیا گیا تھا جس پر پولیس اور رینجرز نے ٹارگٹڈ آپریشن کرتے ہوئے 6 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا تھا ، فائرنگ ، ہنگامہ آرائی، جلائو گھیرائو کے واقعات اور گرفتاریوں کے بعد جمعرات کی صبح گلستان جوہر میں حالات معمول پر آگئے جبکہ دکانیں اور کاروبار بھی مکمل طور پر کھل گیا، متاثرہ علاقے میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے۔

شارع فیصل پولیس نے فائرنگ ، ہنگامہ آرائی اور جلائو گھیرائوکا مقدمہ 111/13 شارع فیصل تھانے میں درج کر لیا، پولیس نے6افراد ہارون ، سلمان ، محمد سجاد، ذیشان ، شاہ رخ اور سنیل کوگرفتار کر کے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمات بھی درج کیے ہیں، پولیس کے مطابق بدھ کو نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے وقاص زخمی ہواجبکہ جلائی جانے والی موٹر سائیکلوں میں سے ایک چوری کی نکلی۔
Load Next Story