مٹھی 15ماہ بعد بھی مندروں کامرمتی کام شروع نہ ہوسکا

12 مندروں کی مرمت کیلیے ایک کروڑ 80 لاکھ کا ٹھیکہ حاصل کرنے والا ٹھیکیدار غائب

وکرم کمار نے بتایا کہ اقلیتی امور کے عملداروں اور ٹھیکیدار نے ملی بھگت کر کے رقم نکال کر ہڑپ کر لی ہے۔ فوٹو: فائل

15 ماہ قبل سندھ کے 3 اضلاع میں 12 مندروں کے مرمتی کاموں کیلیے ٹینڈر ہونے کے باوجود کام شروع نہ ہوسکا۔

ٹھیکیدار غائب،مرمتی کاموں کیلیے جاری کیے گئے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے ہڑپ ہونیکا خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے 8 مندروں راما پیر مندر کامبو اور گائوں ٹوہ کے مندر کے لیے ایک،ایک ملین، منگل گرو سنگ ہال مٹھی کے لیے2 ملین، شومندر مولی کی ڈھائی ملین، مرلی مندر مٹھی کیلیے 1.5 ملین، سنتوشی مندر متھی 1.5 ملین، شو شنکر مندر مٹھی 1.5 ملین اور دیگر سمیت 12 مندروںکے تعمیراتی اور ترقیاتی کاموں کے لیے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کا ٹھیکہ 15 ماہ قبل وزارت اقلیتی امور سندھ کی جانب سے ٹھیکیدار حسین شاہ کو دیا گیا تھا۔ حسین شاہ اقلیتی امورکو وزیر کا قریبی جانا جاتا ہے۔ 15 ماہ گزرنے کے باوجون ٹھیکیدار نے ابھی تک کام شروع ہی نہیں کیا۔




مندروں کے پجاریوں بھرت مہشوری، سباش کوٹھاری، رمیش سونی، وکرم کمار نے بتایا کہ اقلیتی امور کے عملداروں اور ٹھیکیدار نے ملی بھگت کر کے رقم نکال کر ہڑپ کر لی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ اپنی اپنی برادریوں سے چندا لے کر مندروں کی مرمت کرارہے ہیں۔ رابطے پر اقلیتی رہنما پیسومل اکرانی نے بتایا کہ مندروں کی مرمت کی رقم ابھی تک ہڑپ نہیں ہوئی، ٹھیکیدار کام شروع کرنے سے پہلے رقم جاری کرنے کا کہہ رہا ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرسکتے اس ضمن میں ہم نے اس ٹھیکیدار کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کا محکمہ اقلیتی امور کو کہا ہے مگر اس پر کوئی غور نہیں ہوا۔ رابطے پر ٹھیکیدار حسین شاہ نے بتایا کہ ٹھیکہ لیا ہے مگر جب تک مجھے ایڈوانس رقم جاری نہیں ہوگی کام شروع نہیں کرسکتا۔
Load Next Story