ٹنڈو آدم مذہبی رہنما کا قتل شہر میں کشیدگی مشتعل افراد کی توڑ پھوڑ
بیرانی پھاٹک پر موٹر سائیکل سواروں کی قیصر حسین کی کار پر اندھا دھند فائرنگ
ٹنڈو آدم میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں مذہبی رہنما کو قتل کر دیا گیا۔
ملازم زخمی، صدمے سے ایک اور رہنما چل بسا ،شہر میں کشیدگی، دکانوں میں مسلح افراد کی توڑ پھوڑ، ضلع سانگھڑ کے تمام تھانوں سے نفری طلب کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ایک مذہبی تنظیم کے رہنما، سبزی و فروٹ منڈی ٹنڈو آدم کے بیوپاری اور زمیندار قیصر حسین چغتائی کی کار پر 2 نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے بیرانی ریلوے پھاٹک پر گولیاں برسا دیں، حملے میں قیصر حسین اور ان کا ملازم نادر شدید زخمی ہوگئے جنہیں تعلقہ اسپتال ٹنڈو آدم لے جایا گیا جہاں قیصر حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
فائرنگ کے واقعہ کے بعد جماعت اسلامی، متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ (ف) جمعیت علما اسلام اور دیگر سیاسی رہنما تعلقہ اسپتال پہنچ گئے۔قیصر حسین کے قتل کے خلاف سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور شہر بند کرانے کے لیے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے بھگدڑ مچ گئی، مشتعل افراد نے دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ تعلقہ اسپتال میں قیصر حسین چغتائی کی میت دیکھ کر ایک مذہبی تنظیم کے رہنما سید منظور حسین شاہ کو دل کا دورہ پڑ گیا اور وہ کچھ دیر بعد انتقال کرگئے۔ مذہبی رہنما کے قتل کے بعد ٹنڈو آدم میں کشیدگی پھیل گئی جس پر ڈی ایس پی محمد ایوب بروہی نے ضلع سانگھڑ کے تمام تھانوں سے پولیس نفری طلب کرلی۔
لواحقین نے محمدی چوک پر لاش رکھ کر شدید احتجاج کیا۔ مذہبی اسد رضا نے قیصر حسین کی دن دہاڑے ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ٹنڈو آدم سٹی تھانے کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ اور حکومت اپنی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں ،قاتلوں کو پکڑنے کے بجائے پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ قیصر حسین کا قتل شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے۔
دریں اثنا ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو، جماعت اسلامی کے رہنمائوں عبدالعزیز غوری اور مشتاق احمد عادل نے قیصر حسین چغتائی کے قتل کو شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئیکہا کہ بعض قوتیں علما کرام کی ٹارگٹ کلنگ کرکے فرقہ وارانہ فسادات کروانا چاہتی ہیں، حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت اور قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ انھوں نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
ملازم زخمی، صدمے سے ایک اور رہنما چل بسا ،شہر میں کشیدگی، دکانوں میں مسلح افراد کی توڑ پھوڑ، ضلع سانگھڑ کے تمام تھانوں سے نفری طلب کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ایک مذہبی تنظیم کے رہنما، سبزی و فروٹ منڈی ٹنڈو آدم کے بیوپاری اور زمیندار قیصر حسین چغتائی کی کار پر 2 نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے بیرانی ریلوے پھاٹک پر گولیاں برسا دیں، حملے میں قیصر حسین اور ان کا ملازم نادر شدید زخمی ہوگئے جنہیں تعلقہ اسپتال ٹنڈو آدم لے جایا گیا جہاں قیصر حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
فائرنگ کے واقعہ کے بعد جماعت اسلامی، متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ (ف) جمعیت علما اسلام اور دیگر سیاسی رہنما تعلقہ اسپتال پہنچ گئے۔قیصر حسین کے قتل کے خلاف سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور شہر بند کرانے کے لیے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے بھگدڑ مچ گئی، مشتعل افراد نے دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ تعلقہ اسپتال میں قیصر حسین چغتائی کی میت دیکھ کر ایک مذہبی تنظیم کے رہنما سید منظور حسین شاہ کو دل کا دورہ پڑ گیا اور وہ کچھ دیر بعد انتقال کرگئے۔ مذہبی رہنما کے قتل کے بعد ٹنڈو آدم میں کشیدگی پھیل گئی جس پر ڈی ایس پی محمد ایوب بروہی نے ضلع سانگھڑ کے تمام تھانوں سے پولیس نفری طلب کرلی۔
لواحقین نے محمدی چوک پر لاش رکھ کر شدید احتجاج کیا۔ مذہبی اسد رضا نے قیصر حسین کی دن دہاڑے ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ٹنڈو آدم سٹی تھانے کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ اور حکومت اپنی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں ،قاتلوں کو پکڑنے کے بجائے پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ قیصر حسین کا قتل شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے۔
دریں اثنا ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو، جماعت اسلامی کے رہنمائوں عبدالعزیز غوری اور مشتاق احمد عادل نے قیصر حسین چغتائی کے قتل کو شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئیکہا کہ بعض قوتیں علما کرام کی ٹارگٹ کلنگ کرکے فرقہ وارانہ فسادات کروانا چاہتی ہیں، حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت اور قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ انھوں نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔