کراچی کے تاجر بھتہ خوروں کے رحم وکرم پرہیں محنتی

پانچواں بچہ کھلے مین ہول میں گر کر ہلاک ہو چکا، ڈھکن ڈالے جائیں، جماعت اسلامی


Staff Reporter February 15, 2013
پانچواں بچہ کھلے مین ہول میں گر کر ہلاک ہو چکا، ڈھکن ڈالے جائیں، جماعت اسلامی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ کراچی میں تاجر بھتہ بھی دیتے ہیں اور انھیں قتل بھی کیا جارہا ہے۔

پورے ملک کے خزانے کو 67 فیصد ریونیو دینے والے شہر کے تاجروںکو لاکھوں روپے بھتے کی پرچیاں بھیجی جاتی ہیں اور مطالبے کی عدم تعمیل پر دکانوں پر دستی بموں سے حملے کیے جاتے ہیں، تاجر برادری کو فی الفور تحفظ فراہم کیا جائے اوربھتہ خوروں اوران کی پشت پناہی کرنیوالوں کے خلاف سیاست سے بالاترہوکرکارروائی کی جائے، انھوں نے سبزی منڈی، سینیٹری مارکیٹ، اسٹیل مارکیٹ اور دیگر مارکیٹوں میں بھتہ خوری اور فائرنگ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے جس کی وجہ سے تاجر اپنا کاروبار بیرون ملک منتقل کررہے ہیں۔

7

دریں اثنا جماعت اسلامی کے مظفر ہاشمی، لئیق خان، ودیگر نے شہر میں جگہ جگہ بالخصوص پرانی سبزی منڈی کے باجوڑی محلے میںکھلے مین ہولز اور نالوں کی وجہ سے ہونے والے حادثات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ تھوڑے عرصے میں پانچواں بچہ کھلے مین ہول میں گر کر ہلاک ہوچکا ہے، آئے روز پیش آنے والے حادثے کی اطلاع ٹاؤن اور یوسی انتظامیہ کو دیے جانے کے باوجود اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا گیا،اس درجے نااہلی اور بے حسی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،انھوں نے مطالبہ کیا کہ کھلے مین ہولز اور نالوں پر فوری طور پر ڈھکن ڈالے اور چھتیں تعمیر کرائی جائیںتاکہ کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں