شہر بھر میں محبت کا عالمی دن منایا گیاتحفوں کا تبادلہ
پھول،کارڈزاور تحائف کی دکانوں پر تانتا،ساحل سمندراور فوڈ سینٹرز میں رش رہا
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی محبت کا عالمی دن منایا گیا محبت کے عالمی دن کے موقع پر پھول،کارڈز،چاکلیٹس ، کیک اور دیگر گفٹ آئٹم کی دکانوں پر رش دیکھنے میں آیا کراچی کے نوجوان ڈیفنس ،کلفٹن،طارق روڈ اور نارتھ ناظم آباد کے بازاروں میں شاپنگ میں مصروف رہے۔
نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے اپنے چاہنے والوں کو قیمتی تحائف دیے،لڑکیوں نے اس دن کو منانے کے لے نئے کپڑے چوڑیاں اور جیولری کی خریداری کی کراچی کے ساحل سمندرکی طرح شہر کے مختلف بازاروں اور فوڈ سینٹرز میں روز مرہ سے زیادہ رش نظر آیا،محبت کے عالمی دن کو عام عوام کی طرح سیاست دان ،کھلاڑی اور فنکاروں نے بھی اپنے اہل خانہ اور پیاروں کے ہمراہ منایا،کراچی کے مختلف علاقوں میں میوزک کنسرٹ اور سالگرہ کی تقاریب کا اہتمام کیا گیا جبکہ کچھ فنکاروں نے ساحل سمندر پر سالگرہ بھی منائی۔
شہر کے ثقافتی ادارے آرٹس کونسل نے اس دن کی مناسبت سے شیما کرمانی کے کلاسیکل رقص کی تقریب کا اہتمام کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، محبت کے عالمی دن کو جہاں عوام کی بڑی تعداد نے جوش و خروش سے منایا وہیں ایک طبقے نے اس کی مخالفت بھی کی انکا کہنا تھا کہ ہمارے دین میں اس طرح کے تہوار کو منانا ممنوع قراردیا گیا ہے اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے تہوارکومنانا وقت اور پیسوں کی برباد ی ہے، جبکہ نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کا کہنا ہے کہ ہم اس دن کومنانے کے لیے پورے سال فروری کا انتظار کرتے ہیں ویسے توہر دن ہی محبت کا ہے مگر اس دن کی بات الگ ہے۔
نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے اپنے چاہنے والوں کو قیمتی تحائف دیے،لڑکیوں نے اس دن کو منانے کے لے نئے کپڑے چوڑیاں اور جیولری کی خریداری کی کراچی کے ساحل سمندرکی طرح شہر کے مختلف بازاروں اور فوڈ سینٹرز میں روز مرہ سے زیادہ رش نظر آیا،محبت کے عالمی دن کو عام عوام کی طرح سیاست دان ،کھلاڑی اور فنکاروں نے بھی اپنے اہل خانہ اور پیاروں کے ہمراہ منایا،کراچی کے مختلف علاقوں میں میوزک کنسرٹ اور سالگرہ کی تقاریب کا اہتمام کیا گیا جبکہ کچھ فنکاروں نے ساحل سمندر پر سالگرہ بھی منائی۔
شہر کے ثقافتی ادارے آرٹس کونسل نے اس دن کی مناسبت سے شیما کرمانی کے کلاسیکل رقص کی تقریب کا اہتمام کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، محبت کے عالمی دن کو جہاں عوام کی بڑی تعداد نے جوش و خروش سے منایا وہیں ایک طبقے نے اس کی مخالفت بھی کی انکا کہنا تھا کہ ہمارے دین میں اس طرح کے تہوار کو منانا ممنوع قراردیا گیا ہے اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے تہوارکومنانا وقت اور پیسوں کی برباد ی ہے، جبکہ نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کا کہنا ہے کہ ہم اس دن کومنانے کے لیے پورے سال فروری کا انتظار کرتے ہیں ویسے توہر دن ہی محبت کا ہے مگر اس دن کی بات الگ ہے۔